اسلام آباد: موسم کی خرابی کے باعث 23 مارچ کو ملتوی کی گئی یوم پاکستان کی پریڈ اسلام آباد میں جاری ہے۔جڑواں شہروں میں آج تعطیل ہے۔ سیکیورٹی وجوہات کے باعث اسلام آباد اور راولپنڈی میں موبائل سروس بھی بند ہے۔
یوم پاکستان پریڈمیں ایئر چیف مارشل کی قیادت میں فلائی پاسٹ کامظاہرہ کیاکیا۔ جے ایف 17 تھنڈر طیاروں نے بھی فلائی پاسٹ کیا۔ پریڈ کے مہمان خصوصی صدر پاکستان ڈاکٹرعارف علوی تھے۔ انہوں نے پریڈ کا معائنہ بھی کیا۔
وزیراعظم عمران خان کورونا میں مبتلا ہونے کے سبب یوم پاکستان کی پریڈ میں نہیں آ سکے۔آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ ، چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی جنرل ندیم رضا بھی سلامی کے چبوترے پر موجود تھے۔
وزیر دفاع پرویز خٹک ، وزیر داخلہ شیخ رشید احمد ،سینیٹر شبلی فراز ،مختلف ممالک کے سفیر اور دیگر اعلیٰ شخصیات بھی موجود رہیں۔ کورونا وائرس کی موجودگی اور پھیلاؤ کے دوران مسلح افواج کے اہلکار اور پریڈ دیکھنے والے تماشائی دونوں ہی حکومت کی تیار کردہ احتیاطی تدابیر (ایس او پیز) پر عمل کیا گیا۔
یوم پاکستان کی پریڈ میں دوست ممالک کے دستوں نے بھی بھرپور شرکت کی ۔پریڈ میں ترک فوجی بینڈ،بحرین،فلسطین،عراق،سری لنکااورترکی کے پیراٹروپرز خصوصی طور پر شریک ہوئے اور اپنی صلاحیتوں کا اظہار کیا۔
پریڈ پر تین طرح کے لوگ توجہ کا مرکز
سابق وزیر دفاع لیفٹیننٹ جنرل ریٹائرڈ خالد نعیم لودھی نے برطانوی نشریاتی ادارے سے گفتگو میں بتایا کہ پاکستان ڈے پریڈ پرتین طرح کے لوگ توجہ کا محور ہوتے ہیں۔
سرفہرست ہمارے اپنے عوام ہوتے ہیں جنھیں پاکستانی فوج یہ بتانا چاہتی ہے کہ ملک کا دفاع محفوظ ہاتھوں میں ہے۔ اس پہلو کو تیاری کے مظاہرے، موجود ہتھیاروں اور اعلیٰ جذبے کی صورت میں پیش کیا جاتا ہے۔
دوسرے نمبر پر وہ دشمن ہوتا ہے جسے ہم اپنے مقامی طورپر تیار کردہ اسلحہ کے نظام، میزائل اور دیگرہتھیاروں کے مظاہرے سے آگاہ کرتے ہیں کہ ہم کسی بھی قسم کی جارحیت سے نمٹنے کے لیے پوری طرح سے تیار ہیں۔ بعض اوقات ہم اسلحہ سازی کے شعبے میں ہونے والی ترقی و پیش رفت کو بھی اس کے ذریعے سامنے لاتے ہیں جو عوامی سطح پر پہلے معلوم نہیں ہوتی۔
پریڈ کا تیسرا ہدف دوست ممالک ہوتے ہیں۔ ہم ان کے دستے پریڈ میں بلاتے ہیں، ہم مل کر تیار کردہ اسلحہ کی نمائش کرتے ہیں اورانھیں یہ پیغام دیتے ہیں کہ پاکستانی قوم ہمارے دفاع کے لیے ان کی کاوشوں کا اعتراف کرتی ہے۔