واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ملک میں کورونا وائرس کے باعث مسلسل ہلاکتوں کے باوجود دعویٰ کیا ہے کہ 12 اپریل تک ملک میں صورت حال نارمل ہو جائے گی۔
وائٹ ہاؤس میں ہفتہ وار پریس بریفنگ دیتے ہوئے ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ ہر سال ہزاروں لوگ نزلے کے باعث ہلاک ہوتے ہیں مگر معیشت کو بند نہیں کیا جاتا۔
ڈونلڈ ٹرمپ نے کورونا وائرس کے باعث شٹ ڈاؤن کا ذمہ دار ڈاکٹرز کو قرار دیتے ہوئے کہا کہ امریکا شٹ ڈاؤن ہونے کے لیے نہیں بنا تھا، شٹ ڈاؤن کی وجہ سے گزشتہ کئی روز سے امریکا کی 20 کھرب ڈالر کی معیشت جمود کا شکار ہے۔
ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ امریکا میں معمولات زندگی بہت جلد دوبارہ نارمل ہو جائیں گے اور ان لوگوں کی سوچ سے بھی جلدی کاروبار زندگی بحال ہو جائے گی جو سوچ رہے ہیں کہ اس میں 3 سے 4 ماہ لگیں گے، ہم علاج کو اس قدر سنگین نہیں ہونے دیں گے کہ وہ خود ایک مسئلہ بن جائے۔
امریکی چینل سے بات کرتے ہوئے ڈونلڈ ٹرمپ نے امریکا کو جلد دوبارہ کھولنے کے اپنے عزم کو دہرایا اور اپنے بیان کی وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ ایسٹر کے موقع پر یعنی 12 اپریل تک ملک میں سب کچھ نارمل ہو جائے گا۔
امریکی صدر کے بیان کو امریکی میڈیا میں شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا جا رہا ہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ کا بیان کورونا وائرس سے نمٹنے کے لیے ماہرین صحت اور مینجمنٹ ایکسپرٹ کے مشوروں کے برعکس ہے۔