راولپنڈی: میجر جنرل آصف غفور نے روسی خبر رساں ادارے کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا بھارت کے خلاف جوابی کارروائی کیلئے پوری فضائیہ حرکت میں تھی اور جے ایف 17 تھنڈر نے انڈین طیارے کو گرایا۔ ایکشن کی فوٹیج موجود ہے اور ایف 16 کا معاملہ امریکا کے ساتھ مل کر دیکھیں گے۔
ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل آصف غفور نے مزید کہا بھارتی طیاروں نے فضائی حدود کی خلاف ورزی کی اور بھارتی طیاروں نے 26 فروری کو پے لوڈ پھینکے انہوں نے کہا پاکستان نے عام آبادی کو نشانہ بنائے بغیر جوابی کارروائی کی کیونکہ بتانا چاہتے تھے بھارتی اہداف کو نشانہ بنانے کی صلاحیت رکھتے ہیں ایسی جگہ کا انتخاب کیا جہاں انفرا اسٹرکچر اور آبادی نہیں تھی۔
ترجمان پاک فوج نے کہا کہ ایٹمی صلاحیت روایتی جنگ کے امکان کو روکنے کا کام کرتی ہے اور پاکستان کے ہاتھ باندھ کر بھارت کو کھلا نہیں چھوڑا جا سکتا۔ دونوں ممالک کو یکساں طور پر دیکھنا چاہیئے۔ ملکی دفاع کیلئے جو کچھ ہوا استعمال کریں گے۔
انہوں نے کہا جوہری ہتھیاروں کے عدم پھیلاؤ پر بھارت بھی اقدامات کرے کیونکہ کوئی ذمہ دار ملک جوہری ہتھیار کے استعمال کی بات نہیں کر سکتا۔ پاکستان کے ایٹمی ہتھیار خطے میں دفاعی توازن کیلئے ہیں اور پاک بھارت کشیدگی میں تیسرے فریق کی ثالثی کا خیر مقدم کریں گے۔
میجر جنرل آصف غفور کا کہنا تھا خطے میں روس اہم ملک ہے اور افغان مفاہمتی عمل میں روس کا کردار سراہتے ہیں۔ روس کیساتھ ایوی ایشن، فضائی دفاعی نظام پر بات چیت جاری ہے