کراچی : سابق گورنر سندھ اور نون لیگ کے سربراہ میاں نواز شریف اور مریم نواز کے ترجمان رہنے والے رہنما محمد زبیر نے کہا ہے کہ اُن کے پاس نواز شریف اور اُس وقت کے آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کے درمیان 2022ء کے اوائل میں ہونے والی ملاقات کے بارے میں کوئی مستند معلومات نہیں ہیں۔
انگریزی اخبار کو انٹرویو میں انہوں نے واضح کیا کہ ایک ٹی وی ٹاک شو میں انہوں نے جو کہا وہ قیاس آرائی پر مبنی تھا اور یہ بات کوئی ایسی حقیقت نہیں جسے وہ حلفیہ بیان کر سکیں۔
قیاس آرائی کے حوالے سے انہوں نے مزید کہا کہ اُن دنوں کیا قیاس آرائیاں ہو رہی تھیں۔ انہوں نے کہا کہ انہوں نے ٹاک شو میں یہ بھی کہا تھا کہ وہ نواز باجوہ ملاقات کے حوالے سے تصدیق نہیں کر سکتے تاہم، انہوں نے اصرار کیا کہ عمران خان کی حکومت کو اپریل 2022 میں اس وقت کی ملٹری اسٹیبلشمنٹ کی حمایت سے ختم کیا گیا تھا۔
دریں اثناء حکومتی ذرائع کا دعویٰ ہے کہ جنرل باجوہ نے آرمی چیف کے طور پر اپنے 6؍ سالہ دور میں چار مرتبہ برطانیہ کا دورہ کیا۔ قیاس آرائیاں یہ تھیں کہ نواز باجوہ کی ملاقات لندن میں اپریل 2022 سے چند ماہ قبل ہوئی تھی جب عمران خان کی حکومت کو تحریک عدم اعتماد کے ذریعے ہٹایا گیا تھا۔