اسلام آباد : وزیر خزانہ نے پٹرولیم ڈویلپمنٹ لیوی آرڈیننس میں ترمیم پیش کر دی جسے قومی اسمبلی نے کثرت رائے سے ترمیم منظور کرلی ۔ پیٹرولیم ڈویلپمنٹ لیوی کی حد پچاس روپے فی لیٹر سے بڑھا کر 60 روپے فی لٹر کردی گئی ہے۔اس طرح پٹرول کی قیمت میں بھی 10 روپے اضافہ ہوگا۔
قومی اسمبلی اجلاس میں فنانس بل کثرت رائے سے منظور کرلیا گیا ہے۔ فنانس بل کی شق وار منظوری لی گئی۔اپوزیشن رکن مولانا عبد الاکبر چترالی کی ترمیم بھی منظور کر لی گئی جبکہ حکومت نے اپوزیشن رکن کی ترمیم کی مخالفت نہیں کی۔
ترمیم کے تحت چیئرمین قائمہ کمیٹی کو 1200 سی سی گاڑی استعمال کرنے کا اختیار ہوگا۔اس سے پہلے 1300 سی سی سے 1600 سی سی گاڑی استعمال کرنے کی اجازت تھی۔
قومی اسمبلی میں جماعت اسلامی کے واحد رکن مولانا عبدالاکبر چترالی کے سوا تمام حکومتی و اپوزیشن ارکان نے فنانس بل میں سود شامل ہونے کی وجہ سے اس پر اسلامی نظریاتی کونسل کی رائے لینے کی مخالفت کر دی۔انہوں نے فنانس بل اسلامی نظریاتی کونسل کو اسلامی پیمانے پر جانچنے کے لیے بھیجنے کا مطالبہ کیا ہے۔
دوسری جانب فنانس بل کی شق تین ترمیم کے ساتھ منظور کر لی گئی جس کے مطابق ایف بی آر میں تین ہزار دو سو ارب روپے کے زیر التواء 62 ہزار کیسز سمیت تنازعات کے حل کے لئے 3 رکنی کمیٹی تشکیل دی جائے گی۔
کمیٹی کے فیصلے کے خلاف ایف بی آر اپیل دائر نہیں کرسکے گا تاہم متاثرہ فریق کو عدالت سے رجوع کرنے کا اختیار ہوگا۔