اسلام آباد: اسلام آباد ہائیکورٹ نے دارالحکومت میں بلدیاتی الیکشن کیلئے 65 دن میں حلقہ بندیاں کرنے کا حکم دیتے ہوئے کہا ہے کہ اس ضمن میں الیکشن کمیشن سے تعاون نہ ہوا تو کیس دوبارہ کھولنے کی درخواست دی جا سکتی ہے۔
تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائیکورٹ نے درخواست گزار طارق فضل چوہدری کی درخواست منظور ہونے کا تحریری فیصلہ جاری کر دیا ہے جس میں توقع ظاہر کی گئی ہے کہ الیکشن کمیشن 65 دن میں 101 یونین کونسلز کی حلقہ بندیاں کرے گا۔
فیصلے میں کہا گیا ہے کہ توقع ہے وفاقی حکومت اور تمام ادارے الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی) سے تعاون کریں گے اور اگر الیکشن کمیشن سے تعاون نہ ہوا تو کمیشن یہ کیس دوبارہ کھولنے کی درخواست دے سکتا ہے۔
تحریری فیصلے میں کہا گیا ہے کہ الیکشن کمیشن کے مطابق وفاقی حکومت بار بار قوانین بدل کر الیکشن میں رکاوٹ ڈالتی رہی، کابینہ نے یونین کونسلز کی تعداد 101کرنے کی منظوری دی ، کابینہ فیصلے کا گزٹ نوٹیفکیشن شائع ہوچکا جس کے تحت 101 یونین کونسلز کے فیصلے پر عملدرآمد کر کے ہی الیکشن شیڈیول جاری ہونا تھا۔
عدالت نے اپنے فیصلے میں کہا ہے کہ الیکشن کمیشن نے 101 یونین کونسلز کی حلقہ بندیوں پر رضا مندی ظاہر کرتے ہوئے یہ بتایا کہ اسلام آباد میں تین بار حلقہ بندیاں ہو چکیں، الیکشن کمیشن کے مطابق وہ 120 دن کے اندر نئے الیکشن کا پابند تھا، الیکشن کمیشن نے استدعا کی کہ وفاقی حکومت کو بلدیاتی الیکشن کیلئے تعاون کا حکم دیا جائے۔
اسلام آباد میں بلدیاتی انتخابات کیلئے 65 دن میں حلقہ بندیاں کرنے کا حکم
03:22 PM, 25 Jun, 2022