برلن: جرمنی نے ملک بھر میں ہونے والے اسرائیل مخالف مظاہروں کے بعد فلسطینی تنظیم حماس کے جھنڈے پر پابندی عائد کر دی۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق جرمنی کے ایوان زیریں نے ملک بھر میں حماس سمیت ایسی جماعتوں کے پرچم پر پابندی عائد کردی ہے جنہیں یورپی یونین نے دہشت گرد قرار دیا ہو۔
یورپی یونین نے حماس کے علاوہ کردوں کی علیحدگی پسند مسلح تنظیم پی کے کے کو بھی دہشت گرد قرار دے رکھا ہے اس لیے پابندی کی زد میں یہ دونوں تنظیمیں بھی آئیں گی۔ ’’ پی کے کے‘‘ کو ترکی نے بھی دہشت گرد تنظیم قرار دیا ہے۔
جرمنی میں حماس کے جھنڈے پر پابندی اس وقت سامنے آئی ہے جب ملک بھر میں اسرائیلی بمباری کے خلاف ریلیاں نکالی گئیں جس میں سیکڑوں افراد نے شرکت کی تھی۔ حکام نے دعویٰ کیا ہے کہ ان ریلیوں کے شرکاء نے تھوڑ پھوڑ کی اور پر تشدد کارروائیاں کی تھیں۔
ادھر رکن پارلیمنٹ نے بتایا کہ ایک احتجاج میں پولیس کے ساتھ جھڑپ میں درجن سے زائد اہلکار زخمی بھی ہوگئے تھے جس پر 59 مظاہرین کو حراست میں لے لیا گیا تھا اس لیے پابندی ناگزیر ہوگئی تھی۔
دوسری جانب جرمنی میں مقیم مسلم کمیونیٹی نے اس قانون پر کڑی تنقید کرتے ہوئے امید ظاہر کی ہے کہ قانون کو ایوان بالا میں مسترد کر دیا جائے گا اور ایک شہری کا کہنا تھا کہ یہ اقدام جرمنی میں اسرائیل مخالف ریلیوں کو روکنے کے لیے اُٹھایا گیا ہے۔
خیال رہے کہ ایوان زیریں سے منظور ہونے والے اس قانون کی منظوری ایوان بالا سے بھی لینا ضروری ہے۔ اس سے قبل جرمنی میں صرف ان جماعتوں کے پرچم اور نشانات پر پابندی تھی جنہیں جرمنی نے دہشت گرد قرار دیا ہو۔