اسلام آباد : وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ کشمیری آج بھی اپنی شناخت کی تلاش میں ہیں۔ مودی کی طرف سے بلائی گئی کشمیر پر اے پی سی ناکام ہوگئی ہے۔
اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ بھارت تاثر دے رہا تھا مقبوضہ کشمیر میں حالات نارمل ہیں۔ کشمیری دلی سے دور ہیں۔ نئی دلی کی اے پی سی ایک ناٹک تھا۔
انہوں نے کہا کہ اے پی سی میں 14کشمیری رہنماؤں کو بلایا گیا۔ کشمیربارے اے پی سی میں حریت رہنماؤں کو نہیں بلایا گیا۔ مودی کی اے پی سی سے کچھ بھی نہیں نکلا۔ اے پی سی نشستند،گفتند اور برخاستندتھی۔ کشمیریوں کی امنگوں کے مطابق مسئلہ کشمیر کا حل چاہتےہیں ۔
وزیر خارجہ نے مزید کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں 2سال سے جاری مظالم سے بھارتی ساکھ متاثر ہوئی ۔ مودی سرکار نے اپنا امیج بہتر بنانے کیلئے آل پارٹیز کانفرنس بلائی۔ کل ہونیوالی اے پی سی میں 5اگست کے اقدامات کو مسترد کیا گیا۔ اے پی سی میں مقبوضہ کشمیر میں نارمل حالات کا تاثر مسترد کردیا گیا۔
ایک سوال کے جواب میں شاہ محمود قریشی نے کہا کہ ترکی، افغانستان میں فورسز کا حصہ رہا ہے ۔ افغانستان کے حوالےسے مستقبل میں ترکی کیا کرے گا،ابھی دیکھنا ہو گا ۔
وزیراعظم عمران خان ایٹمی پروگرام کے حوالے سے بیان پر وزیر خارجہ نے کہا کہ وزیراعظم نے کہا تھا کہ جوہری ہتھیار ہمارے دفاع کےلیےہیں ۔ اپنے سے 7بڑے دشمن کے خلاف دفاع ہمارا حق ہے ۔