لاہور: چیف جسٹس لاہور ہاٸی کورٹ کا 2020 میں پیدا ہونے والے پٹرول بحران پر بڑا فیصلہ ، عدالت نے بحران کے ذمہ داروں سے ریکوری کرنے اور ان کے خلاف سخت کاررواٸی کا حکم دیدیا ۔
تفصیلات کے مطابق چیف جسٹس لاہور ہاٸی کورٹ محمد قاسم خان نے شہری شبیر حسین کی درخواست پر فیصلہ سنایا ۔ عدالت نے فیصلے میں قرار دیا کہ حکومت ان کے خلاف سخت کاررواٸی کرے جنہوں نے مصنوعی پٹرول بحران پیدا کیا ۔ جن آٸل کمپنیوں نے مصنوعی بحران پیدا کرکے منافع خوری کی ان سے ریکوری کی جاٸے ۔ کیونکہ ان کمپنیوں نے بحران کے دنوں میں عوام سے اربوں روپے لوٹے ۔
چیف جسٹس لاہور ہاٸی کورٹ نے حکم دیا کہ مستقبل میں ایسے بحران سے بچنے کے لیے حکومت سٹوریج بہتر کرے اور سٹوریج کی کم سے کم مقدار کو برقرار رکھنے کی بھی پابند حکومت ہو گی ۔ عدالت نے ہدایت کی کہ پٹرول بحران پر قاٸم کمیشن نے جو سفارشات دیں ان پر من و عن عمل درآمد کیا جاٸے اور کمیشن کی سفارشات وفاقی کابینہ کے سامنے رکھی جاٸیں جو ان کی روشنی میں اقدامات کرے ۔
عدالت نے فیصلے میں کہا کہ اوگرا کو برقرار رکھنے یا تحلیل کرنے کے بارے میں کمیشن کی سفارش پر وفاقی حکومت کمیٹی تشکیل دے جو اس پر فیصلہ کرے ۔ عدالت نے حکم دیا کہ تین ماہ میں عدالتی احکامات پر عمل درآمد کی رپورٹ ہاٸی کورٹ میں پیش کی جاٸے ۔
واضح رہے کہ 2020 میں پٹرول کے بحران پر شہری نے ہاٸی کورٹ سے رجوع کیا تھا اس پر عدالت نے کمیشن تشکیل دیا جس نے اپنی سفارشات تیار کرکے پیش کیں ۔