کراچی: محکمہ تعلیم سندھ نے گزشتہ ایک سال سے امتحانات اور نتائج کے منتظر 4 مختلف کیٹگریز کے کراچی کے 7 ہزار طلبا کو انٹرمیڈیٹ میں پروموشن پالیسی کے تحت پاس کرنے کی منظوری دیدی ہے۔
چیئرمین انٹرمیڈیٹ بورڈ کراچی پروفیسر سعید الدین نے سٹیئرنگ کمیٹی کے فیصلے کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ ان 7 ہزار طلبا کے نتائج پروموشن پالیسی کے تحت آئندہ کچھ روز میں جاری کردیں گے۔
یاد رہے کہ گزشتہ برس جب سیشن 2020ءکے انٹر سال دوئم کے طلبہ کو بغیر امتحانات پاس کرنے کا فیصلہ کیا گیا تھا تو اس وقت انٹر بورڈ کراچی کی سابقہ انتظامیہ نے بورڈ کی جانب سے بھجوائی گئی سمری میں ان طلبا کی کیٹگری کا تذکرہ ہی نہیں کیا تھا جبکہ امتحانات منعقد ہی نہیں ہوئے تھے جس کے سبب ان طلبا کو امتحانات لے کر پاس یا فیل کیا جاسکا اور نہ ہی پروموشن پالیسی کا فائدہ لیتے ہوئے یہ طلبہ دیگر لاکھوں امیدواروں کی طرز پر انٹر میں کامیاب ہوسکے۔
مذکورہ طلباءپورے سال اپنے تعلیمی مستقبل کے حوالے سے سرکار کے فیصلے کے منتظر رہے اور انٹر نہ کرنے کے سبب جامعات میں بھی داخلہ نہ لے سکے اور یوں مختلف مضامین میں کراچی سے انٹرمیڈیٹ کرنے کے خواہشمند بعض کیٹگری کے ان ہزاروں طلبہ و طالبات کاقیمتی سال ضائع ہوگیااوران طلبہ کا اعلیٰ تعلیم (ہائر سٹڈیز) کا سفر رکا رہا۔
گزشتہ کئی ماہ سے بورڈ آف انٹرمیڈیٹ ایجوکیشن کراچی کی نئی انتظامیہ کی جانب سے ان طلبہ کوگزشتہ پروموشن پالیسی کے تحت دیگرلاکھوں طلبہ کی طرز پر ”پرموٹ“ کرنے کی اجازت مانگی جاتی رہی تاہم محکمہ یونیورسٹیز اینڈ بورڈز نے اس سلسلے میں کردار ادا نہیں کیا جس کے بعد اس معاملے کو محکمہ تعلیم کی سٹیئرنگ کمیٹی میں پیش کیا گیا جن 7 ہزار سے زائد طلبا کو اب پروموشن پالیسی کے تحت پاس کیا جائے گا۔
ان میں ”مشترکہ امتحان دینے والے (TP combine twelve papers)، ایڈوانس /شارٹ سبجیکٹ (اے لیول اور مدارس سے امتحان پاس کرنے والے)، سپیشل یا آخری چانس والے اور Benefits of passed compulsory subjects طلبہ شامل ہیں۔