اسلام آباد: خواجہ سعد رفیق نے قومی اسمبلی اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ معلوم ہےہمارےپروڈکشن آرڈر جاری نہ کرنےکیلئےکتنا دباؤ ہوتاہے،پروڈکشن آرڈرجاری کرنےکےلیےاسپیکر کے شکر گزار ہیں۔
خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ منتخب وزیراعظم کبھی این آراونہیں دے سکتا،میثاق معیشت سےپہلےمیثاق جمہوریت میں توسیع ہونی چاہیے،میثاق معیشت یاد رہا میثاق جمہوریت کیوں نہیں یاد رہا؟
انہوں نے کہا کہ وزیر ریلوے شیخ رشید کی پالیسیوں پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ شیخ رشید کی پالیسی غلط ہے،5سال حکومت کرکے آئے ہیں سب معلوم ہے، وزیراعظم اورصدرکوخوش کرنےکےلیےٹرینیں چلائی گئیں۔ٹرین حادثات پرمجھ سےاستعفیٰ مانگا جاتا تھا،میں نہیں مانگوں گا، پنشنرز کو ادائیگیاں نہیں کی جا رہیں تا کہ خسارہ چھپایا جاسکے۔
ان کا کہنا تھا کہ وزیراعظم ہاؤس میں احتساب سیل قائم کیا گیا یہی غلطی ہم نےبھی کی تھی جس پر شک ہوتا ہے پکڑ کر جیل میں ڈال دیتے ہیں،حکومت خود عدالت بھی بننا چاہتی ہے اور مدعی بھی۔ ثابت کیاجائےہم نےکونسی چوری کی جس کی سزادی جارہی ہے،نیب قوانین میں تبدیلی سےمتعلق پیپلزپارٹی اورن لیگ نےنالائقی دکھائی۔اس حکومت کو وہی غلطی نہیں دہرانی چاہیے۔