لاہور:بہاولپور کے علاقہ احمد پور شرقیہ میں صبح سویرے آئل ٹینکر میں آگ بھڑکنے کے ہولناک حادثے میں اب تک143افراد کے لقمہ اجل بن چکے ہیں جبکہ 150سے زائد افراد تاحال موت و حیات کی کشمکش میں مبتلا ہیں۔آپ نے حادثہ کے مقام پر مرنے سے چند لمحے پہلے اور بعد کے مناظر دیکھیں ہونگے جس میں نظر آرہا ہے کس طرح چند لیٹر پیڑول کی خاطر سینکڑوں انسان اپنی زندگیاں دردناک موت کے حوالہ کر گئے۔ حادثہ کے بعد وہاں کے صنعتکاررانا خالد نے نیو کے ویب ایڈیٹر شہباز سعید سے بات چیت کرتے ہوئے انکشاف کیا کہ ایسے حادثےیہاں کا معمول ہیں یہ نیشنل ہائی وے ہے کراچی سے پٹرول لیکر آنے والے تمام ٹینکر اسی راستے سے گزرتے ہیں۔
رانا خالد کا کہنا تھا کہ اکثر ٹینکر یہاں حادثہ کا شکار ہوتے ہیں اور لوگ اسی طرح وہاں سے پٹرول یا ڈیزل لوٹنے کے لیے ڈوڑیں لگاتے ہیں اور جس کے ہاتھ جو برتن لگتا ہے گھر کے بچے بوڑھے اور مرد و خواتین اپنی زندگیوں کی پرواہ نہ کرتے ہوۓ یہ مال مفت سمیٹنے کیلیے وہاں پہنچ جاتے ہیں۔ اس بار تقدیر ان کے لیے کوئی اور جال بُن چکی تھی کہ پل کے پل میں جیتی جاگتی ہنستی مسکراتی زندگیاں کوئلے کا ڈھیر بن گئیں۔
رانا خالد کا کہنا تھا کہ تیرہ سال پہلے اسی مقام پر مسافر ریل گاڑی بھی آلٹی تھی تب بھی لوگ زخمی مسافروں کو لوٹنے کے لیے وہاں سینکڑوں کی تعداد میں پہنچ گئے تھے کسی نے زخمی مسافروں کا سامان لوٹا کسی نے عورتوں کے زیورات اُتارے کسی نے مرنے والوں کے جوتے بھی اُتار لیے تھے۔
بہاولپور :آئل ٹینکر الٹنے سے دھماکہ ،جاں بحق افرادکی تعداد143 ہوگئی