اسلام آباد: چیف جسٹس سپریم کورٹ عمر عطا بندیال نے کہا ہے کہ آج زیادہ ووٹ لینے والا باہر اور 179 ووٹ لینے والا وزیر اعلیٰ ہے۔ فل کورٹ ستمبر میں ہی بن سکتا ہے کیا اس وقت تک سب کام روک دیں۔ ہمیں یہ ڈھونڈ کردے دیں کہ کہاں لکھا ہے کہ پارٹی سربراہ غیرمنتخب بھی ہو تو اس کی بات ماننا ہوگی۔
سپریم کورٹ میں ڈپٹی سپیکر کی رولنگ کے خلاف درخواست کی سماعت پر چیف جستس نے کہا کہ اپریل سے ہر گزرتے دن کے ساتھ بحران بڑھتا ہی جا رہا ہے۔ معیشت کی صورتحال پر عام پاکستانی کی طرح ہم بھی پریشان ہیں۔ معیشت کا یہ حال عدالت کی وجہ سے ہے یا عدم استحکام کی وجہ سے؟
انہوں نے کہا کہ ریاست کے کام چلتے رہنے چاہئیں۔ ہم تین ججز کے علاوہ دو ججز شہر میں ہیں۔ججز دستیاب نہیں ہیں۔ چودھری شجاعت کے وکیل نے کہا کہ ججز ویڈیو لنک پر بھی شریک ہوسکتے ہیں۔ فاضل ججز رات 7 بجے بھی موجود ہے تو باقی ججز بھی خوشی سے اپنی ذمہ داری نبھائیں گے۔
چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ ویڈیو لنک ججز کیلئے نہیں ہے صرف وکلا اور درخواست گزاروں کے لیے ہے۔ ستمبر تک تمام کام نہیں روک سکتے ۔حمزہ شہباز کو وزیراعلیٰ برقرار رکھنے کیلئے ٹھوس بنیاد درکار ہے۔