لاہور: معاون خصوصی وزیراعلیٰ پنجاب برائے اطلاعات ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نےکہا ہے کہ ن لیگ اور پیپلزپارٹی نے آزاد کشمیر میں بھی حکومتیں بنانے کیلئے باریاں رکھی ہوئی تھی۔
انہوں نے کہا کہ دونوں سیاسی جماعتیں یہ بتانے سے قاصر ہیں کہ انہوں نے کشمیر کی مظلوم عوام کے حق خود ارادیت کیلئے دنیا کے ضمیر کو بیدار کرنے کیلئے کیا کیا۔ انہوں نے سیالکوٹ میں میڈیا سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ حقیقت یہ ہے کہ درباری اور حواری کشمیریوں کی امنگوں کی ترجمانی نہ کر سکے۔ ن لیگ کے قائد میاں نواز شریف نے کبھی بھی مودی کے مظالم کی مذمت نہیں کی اور نہ ہی کبھی مودی کے خلاف بیان دیا۔ یہ امر باعث افسوس ہے کہ کشمیریوں کو بے وقوف بنانے والی ن لیگ نے کبھی مودی کے غیر آئینی اور غیر قانونی عمل کی مخالفت تک نہیں کی۔
ان کا کہنا تھا کہ ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کے ثبوت الیکشن کمیشن کو جمع کروائیں ہیں میڈیا کو بھی دیں گے۔ انہوں نے کہاکہ آج پی پی 38 میں ن لیگ جلسہ کرنے جارہی ہے۔ اس جلسہ میں شریک ایم این ایز اور ایم پی ایز نااہل ہونے چاہیں۔ اب یہ الیکشن کمیشن کا امتحان ہے وہ کس طرح قانون کی حکمرانی پر عملداری کو یقینی بناتا ہے۔
انہوں نے کہاکہ انشاء اللہ اپوزیشن کو شکست ہوگی۔ 25 جولائی کوکشمیری عوام ووٹ کی پرچی سے آزاد کشمیر میں حکومت دینے جارہی ہے۔پی ٹی آئی قانون کو ہر حال میں مقدم رکھے گے۔ن لیگ جھگڑا اور لڑائی چاہتی ہے۔
ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ ہم ان کی بدمعاشی دیکھ رہے ہیں ہم نے قانون کی طاقت سے ان کا جواب دینا ہے۔ الیکشن کمیشن اپنے نوٹس پر عملدر آمد کروائے۔یہ دونوں جماعتیں آزاد کشمیر میں حکمران رہی، لیکن الیکشن کمیشن میں ریفارمز نہیں کیں۔پی ٹی آئی کشمیر کی حکومت بنا کر آزاد کشمیر کےالیکشن کمیشن کو انسٹی ٹیویشن بنائے گے۔
انہوں نے کہاکہ کشمیری عوام جن کو آزما چکے ہیں۔ ان کو دوبارہ لوٹ مار کرنے کا موقع نہیں دے گی۔انہوں نے کہاکہ میں الیکشن کمیشن پر الزام تراشی نہیں کرسکتی کیونکہ میں اسے ایک ادارہ سمجھتی ہوں۔ انہوں نے کہاکہ ملک کی جغرافیہ اور نظریاتی تحفظ کو یقینی بنانے والے اداروں کو ہدف تنقید بنانے والوں کے خلاف الیکشن کمیشن کو ایکشن لینا ہوگا۔ مفرورباپ اوربیٹی پاکستان کو کمزور کرنے کے درپے ہیں۔