کراچی: کراچی میں پولیس کی حراست میں موجود لیاری گینگ وار کے سرغنہ عزیر بلوچ کو ایک اور مقدمے میں گرفتار کر لیا گیا۔انسداد دہشت گردی عدالت میں اسلحہ برآمدگی کیس کی سماعت کے دوران پیشی کے موقع پر پولیس مقابلے میں مفرور ملزم عزیر بلوچ کو گرفتار کیا گیا۔
پولیس کے مطابق عزیر بلوچ پر 2013ء میں پولیس مقابلے کا الزام ہے، ملزم 2013ء سے اس کیس میں مفرور تھا اور اس کے خلاف کلری تھانے میں مقدمہ درج ہے۔
رپورٹ کے مطابق عزیر بلوچ کے خلاف مختلف عدالتوں میں 56 مقدمات زیر سماعت ہیں،اس کے علاوہ ملزم پر حساس معلومات غیر ملکی خفیہ ایجنسی کو فراہم کرنے کا بھی الزام ہے۔
رواں برس 4 اپریل کو فوجی عدالت نے پڑوسی ملک کی خفیہ ایجنسی کو حساس معلومات فراہم کرنے کے جرم میں آرمی ایکٹ کی دفعہ 59 آفیشل سیکریٹ ایکٹ 1923ءکی سیکشن 3 کے تحت 12 سال قید کی سزا سنائی تھی۔
واضح رہے کہ لیاری گینگ وار کے سرغنہ عزیر بلوچ کو رینجرز نے 30 جنوری 2016ء کراچی کے مضافاتی علاقے سے گرفتار کیا تھا۔عزیر بلوچ پر حریف گینگسٹر ارشد پپو اور متعدد افراد کے قتل کا الزام ہے جب کہ ملزم کراچی میں بھتہ وصولی میں بھی ملوث رہا ہے۔
سندھ حکومت نے گزشتہ روز عزیر بلوچ کی جے آئی ٹی رپورٹ بھی پبلک کر دی تھی جس کے مطابق ملزم نے ان الزامات کا اعتراف بھی کیا ہے۔