واشنگٹن: امریکا نے ایچ ون بی ویزا کی تیزی سے محدود پروسیسنگ بحال کرنے کا عندیہ دیدیا ہے۔ اس عمل سے امریکا ایچ ون بی ویزا پروگرام کی پریمیم سروس کے تحت کچھ ویزوں کا اجرا دوبارہ شروع کر دے گا۔ صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے رواں سال اپریل میں ایچ ون بی ویزا پروگرام پر نظرثانی کا ایگزیکٹو آرڈرجاری کیا تھا جس کے تحت امریکا میں ملازمت کے لیے دیے جانے والے ویزوں کی پریمیم سروس معطل کر دی گئی تھی۔
اب یو ایس سیٹیزن شپ اینڈ امیگریشن سروس نے اعلان کیا ہے کہ ایچ ون بی ویزوں کی پریمیم پروسس کے لیے اعلیٰ تعلیمی اور تحقیقی اداروں کی درخواستوں پر غور کیا جائے گا تاہم پروسیسنگ میں پہلے کی نسبت زیادہ وقت لگے گا۔ اعلامیے کے مطابق مجموعی طور پر ایچ ون بی ویزوں کے اجرا کاعمل معطل رہے گا۔ واضح رہے کہ 3 اپریل کو امریکا کے محکمہ امیگریشن نے پریمیم پروسیسنگ کا عمل 6 ماہ کے لیے معطل کر دیا تھا۔
فزیشنز کے لیے پریمیم پروسیسنگ کا عمل 26 جون سے بحال کیا جا چکا ہے۔ امریکا سالانہ 65 ہزار افراد کو ایچ ون بی ویزا دیتا ہے۔ امریکی یونیورسٹیوں سے اعلی تعلیم یافتہ افراد کے لیے اضافی 20 ہزار ویزے جاری کیے جاتے ہیں۔ ایچ ون ویزا کی مدد سے غیر ملکی ہنر مند افراد امریکا میں عارضی طور پر کام کر سکتے ہیں۔
نیو نیوز کی براہ راست نشریات، پروگرامز اور تازہ ترین اپ ڈیٹس کیلئے ہماری ایپ ڈاؤن لوڈ کریں