چین نے عدالتی نظام میں ٹیکنالوجی کے استعمال کی طرف قدم رکھ دیا ، ہانگزو کی ایک مقامی عدالت نے فوری انصاف کی فراہمی کے لیے اے آئی جج اسسٹنٹ پروگرام کا استعمال شروع کیا ہے۔
اے آئی جج اسسٹنٹ کو Xiao Zhi 3.0 یا Little Wisdom کا نام دیا گیا ہے ، نیا AI ٹول چینی نظام انصاف کو بہت تیز بناتا ہے کیونکہ یہ تمام چھوٹے اور روزمرہ کی زندگی کے معاملات سے نمٹ سکتا ہے۔
اس طرح کے عدالتی کیس کو 10 سے زیادہ لوگ تقریباً 10 مختلف عدالتی سیشنز اور ہفتوں میں حل کریں گے لیکن Xiao Zhi نے تمام دس مقدمات کو ایک ساتھ حل کیا اور صرف 30 منٹ میں فیصلہ سنا دیا۔
Xiao Zhi شہادتوں کو سن کر کیس کی معلومات جمع کرتا ہے، کیس کے مواد کا تجزیہ کرتا ہے اور اپنے ڈیٹا بیس اور انٹیلی جنس کے ذریعے ان کی تصدیق بھی کرتا ہے۔فی الحال، Xiao Zhi کو زیادہ تر مالی تنازعات میں معاونت کیلئے استعمال کیا جارہا ہے ، لیکن اسی طرح کے AI ٹولز دیگر چینی عدالتوں میں ٹریفک کے تنازعات کے حل کے لیے استعمال کیے جا رہے ہیں۔
ڈیوک لاء اسکول میں قانون کے پروفیسر شیٹونگ کیاو نے کا اے آئی کے بارے میں کہنا ہے کہ "میں چینی عدالتوں کے لیے مجرمانہ مقدمات میں بھی اے آئی کو اپنانے کا رجحان دیکھ سکتا ہوں۔
چینی فوجداری عدالتوں میں انصاف کی یکسانیت ایک چیلنج ہے جس کو یقینی بنانا ہے۔اس کے علاوہ چین اپنے مختلف خطوں میں سزاؤں کی مطابقت بھی چاہتا ہے۔