اسلام آباد: پی ٹی آئی کی شیریں مزاری نے فواد چودھری کی گرفتاری صدر عارف علوی کی خاموشی پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ صدر علوی صاحب! آپ کے بولنے کا وقت ہے ۔ آپ کوخاموشی توڑنا ہوگی ۔ صدر مملکت کے پاس بےشک اختیار کاغذ پر ہے مگر استعمال تو کریں ۔
اسلام آباد میں فواد چودھری کی اہلیہ حبا چودھری اور زلفی بخاری کے ساتھ نیوزکانفرنس میں شیریں مزاری نے کہا کہ فوادچودھری کے بھائی فراز چودھری کو بھی جہلم سے گرفتار کیاگیا ۔الیکشن کمیشن خود سپریم کورٹ کے حکم کی خلاف ورزی کر رہا ہے ۔ چیف جسٹس قانون کے لیے کھڑے ہوں ۔محسن نقوی کی تعیناتی پر ایکشن لیاجائے ۔
شیریں مزاری نے کہا کہ پی ڈی ایم کی ٹانگیں کیوں کانپ رہی ہیں ۔ملک میں جمہوریت ختم ہوگئی ہے ۔ خوف پھیلایا جارہاہے ۔ملک میں فسطائیت اپنی بدترین سطح تک پہنچ چکی ہے ۔یہ ٹولا صرف اپنی لوٹی ہوئی دولت بچانے کے لیے کوشاں ہے۔ شریفوں،زرداریوں اور ان کے ساتھیوں کو کوئی شرم و حیا نہیں ۔
شیریں مزاری نے مزید کہا کہ جمہوریت ایک بھونڈا مذاق بن کر رہ گئی ہے ۔ریاست نے اپنی کٹھ پتلی امپورٹڈ حکومت کے ذریعے پاکستان کو بنانا ریپبلک میں تبدیل کر دیا ہے ۔ دہشت گرد آزاد گھوم رہے ہیں لیکن سیاسی مخالفین گرفتار ہو رہے ہیں ۔کیا فواد چودھری کو سی ٹی ڈی لاک اپ میں رکھنے کی اجازت ہے؟
انہوں نے کہا کہ کسی کو منشی یا کوئی اور اصطلاح استعمال کرنا گرفتاری کا سبب کیسے بن سکتا ہے؟ ملک میں فسطائیت اپنی بدترین سطح تک پہنچ چکی ہے ۔ یہ گرفتاری سراسر شرمناک حرکت ہے ۔