اسلام آباد: ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل رپورٹ پر وزیر اعظم عمران خان نے رد عمل دیتے ہوئے کہا کہ کرپشن کرنے والے مقدمات کا سامنا کرنے کے بجائے ملک سے باہر ہیں ۔
وزیر اعظم نے کابینہ اجلا س میں ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل رپورٹ پر بات کرتے ہوئے کہا کہ کرپشن کرنے والے مقدمات میں غیر ضروری التوا کے بہانے بنا رہے ہیں، کرپشن کے زیر التوا کیس جلد نمٹانے کے لیے عدالتوں میں موثر پیروی کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
کابینہ اجلاس میں وزیر اعظم نے کہا موجودہ حکومت نے کرپشن کے خلاف سب سے زیادہ اقدامات کیے ہیں،کرپشن کرنے والے مقدمات کا سامنا کرنے کے بجائے ملک سے باہراور غیر ضروری التواکے بہانے بنا رہے ہیں ۔
واضح رہے کہ پاکستان میں کرپشن کم ہونے کے بجائے مزید بڑھ گئی ۔ رینکنگ میں 16 درجے اوپر چلا گیا ۔ ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل کے مطابق کرپشن پرسیپشن انڈیکس میں پاکستان دنیا میں 140ویں نمبر پر آگیا ہے ۔ 2020 میں پاکستان کا کرپشن میں 124 واں نمبر تھا ۔
ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل نے 180 ممالک کا کرپشن پرسیپشن انڈیکس جاری کیا ہے ۔ پاکستان 180 ممالک میں سے 140ویں نمبر پر آگیا ۔ کرپشن پر سپشن انڈیکس میں پاکستان کے اسکور میں تین پوائنٹس کا اضافہ ہوا ۔ 2020 میں اسکور 31 جبکہ 2021 میں اسکور 28 ہوگیا ۔
ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ کرپشن پرسیپشن انڈیکس اسکور کا کم ہونا بدعنوانی میں اضافے کو ظاہر کرتا ہے ۔
ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل کی کرپشن کے حوالے سے رپورٹ کے اجرا کے بعد ٹویٹر پر پاکستان میں تحریک انصاف کی حکومت اور وزیراعظم عمران خان کے خلاف دلچسپ تبصرے شروع ہوگئے ہیں ۔
سینئر صحافی اور پاکستان میں ٹاک شوز کے بانی طلعت حسین نے لکھا کہ کرپشن میں پاکستان کا نمبر 16 درجے مزید بڑھ گیا ۔
پاکستان کے سب سے معروف صحافی اور اینکر حامد میر لکھتے ہیں کہ خان صاحب نے کرپشن کا ورلڈ کپ جیت کر سب کو سرخرو کردیا ۔
سینئر صحافی مبشر زیدی نے لکھا کہ وزیر اعظم ساری دنیا کو کرپشن پر بھاشن دیتے رہے مگر ان کی اپنی حکمرانی میں کرپشن کی درجہ بندی میں ملک 140 ویں نمبر پر آ گیا ۔
ایک اور سینئر صحافی رضوان رضی لکھتے ہیں کہ چلیں جی ایک اور لینڈ مارک حاصل ہو گیا ۔