لاہور: صوبائی دارالحکومت صحافیوں کیلئے غیر محفوظ ہوگیا ، وزیراعلیٰ عثمان بزدار کے نوٹس کے باوجود پولیس سینئر صحافی حسنین شاہ کے قاتل دوسرے روز بھی پکڑنے میں ناکام رہی۔
نیو نیوز کے مطابق پولیس نے گزشتہ روز لاہور پریس کلب کے باہر دن دیہاڑے ٹارگٹ کلنگ کا نشانہ بننے والے سینئر صحافی حسنین شاہ کے قتل کا مقدمہ تو تھانہ سول لائنز میں دہشت گردی دفعات کے تحت مقدمہ درج کرلیا تاہم دوسرے روز بھی قاتل گرفتار نہ کر پائی۔
مقتول کی بیوہ کی مدعیت میں درج ایف آئی آر میں بتایا گیا کہ شام چار بج کر پینتالیس منٹ پر حسنین شاہ پرشملہ پہاڑی کے قریب فائرنگ کی گئی ، ون ٹو فائیو موٹرسائیکل پر سوا ر دو نامعلوم شوٹرز نے پیٹ اور سینے پر گیارہ گولیاں ماریں اور پھر باآسانی جائے وقوعہ سے فرار ہوگئے ۔ْ
لاہور پریس کلب کے سامنے صحافی کے قتل پر صحافی تنظیموں نے شدید غم وغصے کا اظہارکیا اور قاتلوں کی فوری گرفتاری کا مطالبہ کیا ۔
مسلم لیگ ن کی نائب صدر مریم نواز نے صحافی حسنین شاہ کے قتل پر ردِ عمل دیتے ہوئے کہا کہ حکومت نام کی کوئی شے ہوتی تو ان سے صحافی کے قتل پر سوال بھی کرتے ۔
مقتول صحافی حسنین شاہ کی نمازجنازہ آج لاہور پریس کلب کے باہر ادا کی جائے گی ۔