نئی دہلی ، اعلیٰ تعلیم یافتہ والدین نے جواں سال بیٹیوں کو بلی چڑھا دیا ۔
بھارتی ریاست آندھرا پردیش میں توہم پرست والدین نے مذہبی رسومات پوری کرنے کے لئے دوجوان بیٹیوں کو قتل کردیا ۔ پولیس کا کہنا ہے کہ تین منزلہ مکان سے دو جوان لڑکیوں کی لاشیں برآمد ہوئی ہیں جنھیں بظاہر پوجا کے دوران سرپر بھاری چیز مار کر قتل کیا گیا ہے اور ایسا معلوم ہوتا ہے کہ یہ کسی رسم کے طور پر کیا گیا ہے۔
پولیس کا کہنا ہے کہ جائے وقوعہ پر ایک رسم ادا کی جارہی تھی جس کے شواہد بھی ملے ہیں۔ مقتولہ لڑکیوں کی عمریں بائیس اور ستائس سال تھیں دونوں سرخ ساٖڑھیوں میں ملبوس تھیں اور انہیں قتل کرنے والے ان کے والدین سے ہونے والی ابتدائی پوچھ گچھ سے اندازہ ہوتا ہے کہ وہ انتہائی توہم پرست ہیں۔
پولیس کے مطابق کورونا وائرس کے لاک ڈاؤن کے باعث اس گھر میں کئی مہینوں سے کوئی باہر سے نہیں آیا تھا۔ گزشتہ شب واقعے کی اطلاع ملنے پر جب پولیس مکان میں داخل ہوئی تو لڑکیوں کے ماں باپ نے عجیب و غریب دعوے بھی کرنا شروع کردیے اور کہا کہ انہیں کچھ وقت دیا جائے تو وہ اپنی بیٹیوں کو دوبارہ زندہ کردیں گے۔
واقعہ سے قبل لڑکیوں کے باپ نے اپنے دوست کو فون کرکے بتایا کہ ان کے گھر میں کئی طلسمات اور جادوئی واقعات رونما ہورہے ہیں ان کے خاتمے کے لئے ان کی بیٹیوں کا بلی چڑھانا ضروری ہے اس لئے میں ان کو قتل کررہا ہوں ۔ اس کے بعد دوست نے پولیس کو ساری صورتحال سے آگاہ کردیا ۔ قاتل باپ کا کہنا تھا کہ ان کو کچھ وقت دیا جائے بہت جلد ان کی مقتولہ بیٹیاں واپس آجائیں گی۔