ریاض میں وزارت افرادی قوت کا ایپلیکیشن ٹیکسی میں سعودائزیشن کی خلاف ورزی کرنے والے غیر ملکی ڈرائیوروں کے خلاف کریک ڈاون کا آغاز کیا ہے۔
وزارت افرادی قوت اور ٹرانسپورٹ کی کمیٹی کی مشترکہ ٹیموں نے خلاف ورزی کے مرتکب متعدد ایپ ٹیکسی ڈرائیوروں کے خلاف چالان کیے جبکہ بعض لیموزین ڈرائیوروں کو بھی حراست میں لیا گیا جو اقامہ قوانین کی خلاف ورزی کے مرتکب تھے
تفتیشی کمیٹی نے ریاض شہر اور اس کے گرد ونواح میں 14 سو سے زائد تفتیشی کارروائیاں کیں جن میں 125 خلاف ورزیاں ریکارڈ کی گئیں۔
تفتیشی ٹیم کے ذمہ دار نے بتایا کہ ایسے لیموزین ڈرائیوروں کو بھی گرفتار کیا گیا جو فیملی ڈرائیور، چوکیدار، مزارع اور مویشی فارمنگ کے پیشہ سے منسلک تھے مگر وہ لیموزین چلا رہے تھے جو قانون کے خلاف ہے جبکہ دوران تفتیش کفیلوں سے مفرورڈرائیوروں کو بھی حراست میں لیا گیا۔
وزارت افراد قوت کا کہنا ہے کہ قانون شکنی کسی صورت برداشت نہیں کی جائے گی قانون کی خلاف ورزی کرنے والوں کے بارے میں وزارت کے ٹول فری نمبر 19911 پر اطلاع دی جائے۔
واضح رہے وزارت افرادی قوت نے ایپلیکیشن ٹیکسی سروس میں غیر ملکیوں کے کام کرنے پر پابندی عائد کی ہوئی ہے۔ ایپ ٹیکسی سعودی شہری ہی چلا سکتے ہیں۔
بعض غیر ملکی کرائے پر گاڑی حاصل کرکے اسے ایپ ٹیکسی کے طور پر استعمال کرتے ہیں جو قانون شکنی تصور کی جاتی ہے ۔
وزارت محنت کے قانون کے مطابق غیر ملکی کارکن جس پیشہ پر آتے ہیں وہ وہی کام کرنے کے اہل تصور کیے جاتے ہیں اگر کوئی شخص چوکیدار کے پیشے پر مملکت میں مقیم ہے تو وہ ٹیکسی نہیں چلا سکتا اسی طرح ٹیکسی ڈرائیور چوکیداری کا پیشہ اختیار نہیں کرسکتا۔