اسلام آباد: قومی احتساب بیورو (نیب) کے چیئرمین جسٹس ریٹائرڈ جاوید اقبال نے کہا ہے کہ قومی ادارے کے پاس بڑے لوگوں کی کرپشن اور اربوں روپے کی منی لانڈرنگ کے ٹھوس ثبوت موجود ہیں، کیسز کو ضرور منطقی انجام تک پہنچایا جائے گا۔
گزشتہ روز نیب چیئرمین کی جانب سے جاری ہونے والے بیان میں کہا گیا ہے کہ احتساب عدالتوں میں زیر سماعت بدعنوانی کے کیسوں کو قانون کے مطابق دائر کیا گیا تھا۔ ہم پرعزم ہیں کہ ان کیسوں کو منطقی انجام تک پہنچائیں۔
جسٹس ریٹائرڈ جاوید اقبال نے اپنے بیان میں قائداعظمؒ کا حوالہ دیتے ہوئے کہ کہا کہ بانی پاکستان نے رشوت ستانی اور اقربا پروری کو بہت بڑی برائی قرار دیا تھا۔ ہم بابائے قوم کے نقش دم پر چلتے ہوئے وائٹ کالر کرائم میں ملوث افراد کو کیفر کردار تک پہنچائیں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ عالمی اداروں نے بھی انسداد بدعنوانی کیلئے قائم قومی ادارے نیب کی کارکردگی کو سراہا ہے۔ نیب وائٹ کالر کرائم کی تحقیقات کرتا ہے، ان میں سے بعض کیسوں کی چھان بین کیلئے بیرون ممالک سے معلومات اور وقت درکار ہے۔ چیئرمین نیب نے اپنے بیان میں اس عزم کا اظہار بھی کیا کہ قومی ادارہ چینی اور آٹا سکینڈل کو بھی منطقی انجام تک پہنچائے گا۔
خیال رہے کہ اس وقت احتساب عدالتوں میں کم وبیش 1243 کرپشن معاملات کے کیس زیر سماعت ہیں، جن کا حجم تقریباً نو سو ترتالیس ارب روپے بنتا ہے۔ قومی احتساب بیورو اب تک سات سو چودہ ارب روپے کی خطیر رقم حاصل کرکے قومی خرانے میں جمع کرا چکا ہے۔