ممبئی: بھارت کی انتہا پسند ہندو تنظیم کرنی سینا کے سربراہ اجے سینگر نے اپنے کارکنوں کو حکم دیا ہے کہ جو بھی ویب سیریز تانڈو کے کرداروں میں سے کسی کی بھی زبان کاٹ کر لائے گا اسے 1 کروڑ روپے انعام لیا جائے گا۔
تفصیل کے مطابق انڈین ویب سیریز تانڈو کیخلاف تنازع ختم ہونے کا نام نہیں لے رہا ہے۔ سیریز کے تخلیق کاروں اور اداکاروں کی جانب سے معافی مانگنے کے باوجود عوام کو اس معاملے پر بھڑکایا جا رہا ہے۔
ویب سیریز تانڈو کیخلاف انتہا پسند ہندو جماعتوں نے اپنے کارکنوں کو بھڑکا دیا ہے جس کی وجہ سے ملک گیر مظاہرے ہو رہے ہیں۔ مظاہرین کا کہنا ہے کہ بالی ووڈ اداکاروں نے ہمارے بھگوان کی توہین کرنے کی کوشش کی ہے، ہم انھیں نہیں چھوڑیں گے اور اس جرم کی سزا دیں گے۔
خیال رہے کہ اس مشہور ویب سیریز میں سیف علی خان، ڈمپل کپاڈیا سمیت دیگر ایکٹرز مختلف کرداروں میں جلوہ گر ہیں۔ انتہا پسند ہندو سیخ پا ہیں کہ اس ڈرامے میں ان کے بھگوان کی توہین کی گئی ہے۔
ادھر حکام نے بھی معاملے کو حل کرنے کی بجائے اس ویب سیریز میں کام کرنے والے اداکاروں اور ڈائریکٹرز کیخلاف مقدمات درج کرا دیئے ہیں۔ یہ معاملہ اس قدر گھمبیر ہو چکا ہے کہ سیف علی خان نے اپنے اہلخانہ کے ہمراہ گھر چھوڑ دیا ہے جبکہ حکومت کی جانب سے بھی انھیں سیکیورٹی فراہم کی گئی ہے۔
ابھی حال ہی میں بھارتی شہر جے پور میں بھی اس معاملے کیخلاف بھرپور احتجاج کیا گیا۔ مظاہرین نے گدھوں پر تانڈو کے اداکاروں کی تصاویر لٹکائی ہوئی تھیں جن پر وہ جوتیاں برسا رہے تھے۔ مظاہرین کا کہنا تھا کہ اگر حقیقت میں یہ فنکار ان کے سامنے آ جائیں تو وہ انھیں ایسے ہی جوتیاں ماریں گے۔