لاہور: سیکرٹری جنرل اقوام متحدہ کشمیر پر کشیدگی کے اسباب کا جائزہ لینے اور مسئلہ کشمیر کے حل کے لئے خصوصی نمائندے کا تقرر کریں۔او آئی سی فلسطین کی طرح مسئلہ کشمیر کے حل ، مقبوضہ کشمیر میں بھارتی افواج کے مظالم رکوانے اور گرفتار کشمیریوں کی رہائی کیلئے اجلاس طلب کرے ۔ حکومت پاکستان مسئلہ کشمیر کے حل اور جدوجہد آزادی کشمیر تیز کرنے کے لئے الگ وزیر کی تقرری اور دنیا بھر کے اپنے سفارتخانوں میں علیحدہ کشمیر ڈیسک قائم کرے ، مستقل طور پر کشمیری قیادت کی مشاورت سے کشمیر پر پالیسی تشکیل دی جائے تا کہ پاکستان میں حکومتوں کی تبدیلی سے جدوجہد آزادی کشمیر پر کوئی اثر نہ پڑے۔ مسئلہ کشمیر کے حل کے بغیر خطہ میں امن ممکن نہیں ہے۔ خطہ اور دنیا کو خطرناک جنگ سے بچانے کیلئے اقوام متحدہ مسئلہ کشمیر کے حل سے متعلق اپنی قرار دادوں پر عملدرآمد کرواتے ہوئے کشمیری عوام کو حق استصواب رائے دلائے۔
ان خیالات کا اظہار جماعت اسلامی پاکستان کے امیر و سینیٹر سراج الحق نے مسئلہ کشمیر کے حل کے لئے مشاورتی اجلاس کے بعد آل پارٹیزحریت کانفرنس جموں و کشمیر کے رہنماؤں کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر سیکرٹری جنرل پاکستان لیاقت بلوچ ، جماعت اسلامی کشمیر کے امیر ڈاکٹر خالد محمود ، سابق امیر عبدالرشید ترابی، غلام محمد صفی، فیض نقشبندی، محمود عامر ساغر، جہانگیر خان ودیگر حریت رہنما بھی موجود تھے۔
سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں آزادی کی شمع کشمیری عوام نے اپنے خون سے روشن کی ہے ۔ کشمیری قیادت کی زندگیوں کا بڑا حصہ جیلوں میں گزرا ہے اور وہ تاحال قربانیاں دے رہے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ مسئلہ کشمیر کے حل کے بغیر خطہ میں امن کا قیام ممکن نہیں ہے ۔ ہم بھارت کے ساتھ پاکستان کے کسی بھی نوعیت کے مذاکرات کو اس وقت تک تسلیم نہیں کریں گے جب تک ان مذاکرات کا ایجنڈا کشمیر کی آزادی نہ ہو اور ان مذاکرات میں تیسرے فریق کے طور پر کشمیری قیادت کو شامل نہ کیا جائے۔
انہوں نے کہا کہ جس طرح او آئی سی نے فلسطین سے متعلق اجلاس بلایا اسی طرح مسئلہ کشمیر کے حل کیلئے بھی اجلاس طلب کرے تا کہ مقبوضہ کشمیر میں اقوام کی قرار دادوں پر عملدرآمد اور کشمیر میں بھارتی افواج کے مظالم کو رکوانے کے لئے دباؤ میں اضافہ نہ کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ مسئلہ کشمیر کے باعث پاکستان اور بھارت کے درمیان ایٹمی جنگ چھڑ سکتی ہے جس سے نہ صرف خطہ بلکہ دنیا کا امن تباہ ہو سکتا ہے جسے روکنے کے لئے اقوام عالم کو مسئلہ کشمیر کے حل کے لئے کردار ادا کرنا ہو گا۔
انہوں نے کہا کہ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا ہے کہ پانچ فرور ی کو کشمیری عوام سے یکجہتی کیلئے بھرپور طور پر منایا جائے گا۔اس موقع پر قومی سطح پر ملک بھر میں تقریبات کا انعقاد کیا جائے گا۔ 111 صوبائی و ضلعی اور تحصیل ہیڈ کوارٹرز پر بڑے جلسے ہوں گے ۔ اسلام آباد ، کراچی ، لاہور ، پشاور اور کوئٹہ میں بڑے جلسے کئے جائیں گے۔ دو فروری بروز جمعہ کو خطباء حضرات آزادی کشمیر اور مسئلہ کشمیر پر روشنی ڈالیں گے ۔ تین فروری کو بچوں کی واک ہو گی اور چار فروری کو نوجوان یوتھ مارچ کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ بھارت پاکستان کو صفحہ ہستی سے مٹانا چاہتا ہے جو اسی صورت ممکن ہے کہ کشمیر یوں کو آزادی حاصل نہ ہو اور وہ پاکستان کو صحرا میں تبدیل کر دے ۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ کشمیر کمیٹی اسی صورت فعال ہو سکتی ہے جب حکومت مضبوط ہو اور پوری جرات کے ساتھ مسئلہ کشمیر کو اٹھائے۔ حریت رہنما غلام محمد صفی نے کہا کہ حکومت پاکستان مسئلہ کشمیر کو اس طرح اجاگر نہیں نہیں کرسکی جس طرح اسے اجاگر کرنے کی ضرورت تھی۔انہوں نے مطالبہ کیا کہ پاکستان کی ہر سیاسی جماعت مسئلہ کشمیر کے حل کو اپنے منشور میں سرفہرست رکھے۔
سینیٹر سراج الحق نے کشمیری عوام کی جدوجہد آزادی اور قربانیوں پر انہیں زبردست خراج تحسین پیش کیا اور یقین دلایا کہ پاکستان کی عوام انہیں کسی طور تنہا نہیں چھوڑے گی۔