اسلام آباد: پاکستان سمیت دنیا بھر میں اونٹ کا دودھ مقبولیت حاصل کر رہا ہے، بالخصوص ایسے افراد میں جن کا جسم لیکٹوز (یعنی مِلک شُوگَر) قبول نہیں کرتا کیونکہ اونٹنی کا دودھ عام دودھ کی نسبت زیادہ آسانی سے ہضم کیا جا سکتا ہے۔
اونٹنی کے دودھ کے طبی فوائد درج ذیل ہیں:
قوت مدافعت میں اضافہ
اس دودھ میں موجود پروٹین اور آرگینک اینٹی باڈیز کی وجہ سے انسان کی قوت مدافعت میں اضافہ ہوتا ہے جس کی وجہ سے وہ انفکیشنز وغیرہ کے خلاف لڑ سکتا ہے۔ اونٹنی کے دودھ میں آرگینک کمپاؤنڈز بھی موجود ہوتے ہیں جو اعصابی نظام کے لیے بہتر ہوتے ہیں۔
شوگر کے خلاف مفید
اونٹنی کے دودھ میں موجود انسولین جیسے مالیکیولز کی موجودگی کی وجہ سے یہ جسم میں گلوکوز کی سطح کو متوازن رکھنے میں مدد کرتا ہے، ماہرین غذائیت کا ماننا ہے کہ اونٹنی کا دودھ شوگر کے مرض سے بچاؤ میں بھی مددگار ہے۔
کولیسٹرول کی زیادتی سے بچاؤ
اس دودھ میں موجود فیٹی ایسڈز جسم میں 'اچھے' کولیسٹرول کی سطح کو برقرار اور 'نقصان دہ' کولیسٹرول کو کم کرتے ہیں۔ اس کی وجہ سے فالج اور ہارٹ اٹیک جیسے امراض لاحق ہونے سے بھی بچا جا سکتا ہے۔
جلد کے لیے بہترین
اونٹنی کے دودھ میں لیکٹک ایسڈ، کولیجن، ایلاسٹن اور وٹامن بی اور سی کی موجودگی کی وجہ سے جلد ترو تازہ رہتی ہے اور انسان جلد بوڑھا نہیں دِکھتا۔ یہ بھی کہا جاتا ہے کہ قلوپطرہ کی خوبصورتی کا راز بھی اونٹنی کے دودھ کا استعمال تھا کیونکہ اس سے جلد میں جُھریاں پیدا نہیں ہوتیں۔