لاہور : عمران خان کی جیل بھروتحریک مذاق بن کررہ گئی۔جیل بھرو تحریک میں ایک اور موڑ آگیا۔ لاہور میں زمان پارک کے باہر لگے کیمپس خالی ہونے لگے ۔ سامان اٹھا لیا گیا۔پشاور کے بعد ملتان میں بھی جیل بھرو تحریک کامیاب نہ ہو سکی ۔ سوشل میڈیا پر تبصروں کا سلسلہ جاری ہے۔
پی ٹی آئی کارکنوں نے جیلیں تو نہ بھریں دل ضرور بھر گیا۔ کوئی بس سیلفی لینے قیدیوں کی وین تک پہنچا۔ تو کوئی وین پر چڑھ کر اتر گیا۔ شاہ محمود قریشی جیسے لیڈروں نے دی گرفتاری مگر بیٹا ضمانت کے لئے جا پہنچا۔کیا پی ٹی آئی کی جیل بھرو تحریک ناکام ہو گئی ۔۔ ؟؟
پشاور میں جیل بھرو تحریک کی ناکامی کےبعد اب خبر یہ ہے کہ لاہور زمان پارک سے کارکنوں نے گھر کا سفر شروع کردیا ہے۔کیمپس خالی ہونے لگے ہیں۔ بوریا بستر گول ہو گیا۔ پی آئی رہنماؤں نے بھی جانا شروع کر دیا۔
پی ٹی آئی کے کارکن کس کی ہدایت پر واپس جارہے ہیں ۔ کیا کپتان نے زمان پارک کے باہر جمع کارکنوں کو گڈ بائے کہہ دیا؟ یا کارکن خود ہی کوچ کر رہے ہیں؟ پی ٹی آئی کا کوئی بھی رہنما واضح جواب دینے سے قاصر ہے ۔
ادھر ملتان میں بھی مہم کا حشر نشر ہو گیا کارکن یہ آئے اور وہ گئے ۔ کارکنان اور لیڈران گرفتاری دئیے بغیر گھروں کو روانہ ہوگئے۔ نعرے لگائے جاتے جاتے اعلامیہ جاری کیا کہ اگلے ہفتے کو دوبارہ آئیں گے۔ قیدیوں والی گاڑی خالی واپس جیل روانہ ہوگئی ۔گرفتاری نہ دینے والوں میں شاہ محمود کا بیٹا زین قریشی اور عامر ڈوگر بھی شامل ہیں۔ جیل بھرو تحریک کا مستقبل جو بھی ہوگا چند روز میں سب واضح ہو جائے گا مگر بڑے رہنماؤں کی ضمانت کی کوششیں اور کارکنوں کا راہ فرار بہت سے سوالات کو جنم دے رہا ہے ۔