اسلام آباد : فنانس ڈویژن نے حکومت کی جانب سے سرکاری ملازمین کی تنخواہیں اور پنشن روکنے کی رپورٹس کو بے بنیاد قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت نے اس طرح کی کوئی ہدایات جاری نہیں کیں۔
فنانس ڈویژن کی جانب سے یہ وضاحت دی نیوز انٹرنیشنل کی رپورٹ کے بعد سامنے آئی جس میں کہا گیا تھا کہ اکاؤنٹنٹ جنرل آف پاکستان کو فنانس ڈویژن نے تمام وفاقی وزارتوں اور ان سے منسلک محکموں کے بل تاحکم ثانی کلیئر کرنے سے روک دیا ہے۔
رپورٹ میں ایک اعلیٰ عہدیدار کا حوالہ دیتے ہوئے کہا گیا کہ تنخواہوں کے بل کی کلیئرنس سے بھی روک دیا گیا ہے کیونکہ ملک کو درپیش مالی مشکلات کے سبب آپریشنل لاگت سے متعلق اجرا میں مشکلات کا سامنا ہے۔
تاہم فنانس ڈویژن کی جانب سے جاری اعلامیے میں مذکورہ خبر کو مسترد کرتے ہوئے کہا گیا کہ یہ قیاس آرائیاں زیر گردش ہیں کہ حکومت نے تنخواہوں، پنشن وغیرہ کی ادائیگی روکنے کی ہدایت کی ہے ۔ یہ سراسر غلط ہے کیونکہ فنانس ڈویژن کی جانب سے ایسی کوئی ہدایات جاری نہیں کی گئیں۔
اس حوالے سے کہا گیا کہ اکاؤنٹنٹ جنرل آف پاکستان نے تصدیق کی ہے کہ تنخواہوں اور پنشن کے عمل کا آغاز کردیا گیا ہے اور اسے بروقت ادا کیا جائے گا۔پریس ریلیز میں مزید کہا گیا کہ دیگر ادائیگیاں بھی اپنے معمول کے مطابق کردی جائیں گی۔
وزیر خزانہ اسحٰق ڈار نے کہا کہ قومی اقتصادی مفادات کو نقصان پہنچانے کے لیے جعلی خبریں پھیلائی گئی تھیں۔انہوں نے درخواست کی کہ متعلقہ وزارت کی تصدیق سے قبل ایسی خبروں اور رپورٹس کو پھیلانے سے اجتناب کیا جائے۔