اسلام آباد: اقلیتی برادری نے پنجاب اور خیبر پختونخوا میں انتخابات کے انعقاد کیلئے صدر مملکت کی طرف دی گئی تاریخ کو سپریم کورٹ میں چیلنج کر دیا۔مسیح برادری کے رہنما سیمیوئل پیارا کا متفرق درخواست میں کہنا ہے صدر مملکت نے 9اپریل کو انتخابات کی تاریخ دی۔ نو اپریل مسیح برداری کے مذہبی تہوار ایسٹر کا دن ہے،ہمیں بھی فریق بنا کر سنا جائے۔دیگر وکلاء نے بھی انفرادی حیثیت سے سپریم کورٹ میں فریق بننے کیلئے درخواست دائر کر رکھی ہے۔
اقلیتی رہنما سیمیوئل پیارا کی طرف سے سپریم کورٹ میں دائر کی گئی متفرق درخواست میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ پنجاب اور خیبرپختونخوا میں عام انتخابات سے مسیحی برادری کے حقوق جڑے ہوئے ہیں ۔ صدر مملکت نے پنجاب اور خیبر پختونخوا میں انتخابات کیلئے جس تاریخ کا انتخاب کیا اُس دن یعنی نو اپریل کو مسیح برادری کا مذہبی تہوار ایسٹر ہے ۔سات اپریل کو گڈ فرائیڈے کا دن بھی محترم ہے،ہمیں ازخود نوٹس کیس میں فریق بنا کر سنا جائے ۔دونو ں صوبوں میں سات یا نو اپریل کو انتخابات نہ کرائے جائیں۔
دوسری جانب ایڈووکیٹ شوکت علی جوئیہ و دیگر وکلاء نے بھی فریق بننے کیلئے سپریم کورٹ سے رجوع کر رکھا ہے۔انفرادی حیثیت سے وکلاء کی جانب سے فریق بننے کیلئے دائر کی گئی درخواست میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ بنچ کی تشکیل چیف جسٹس پاکستان کا استحقاق ہے،عدلیہ پر اثر انداز ہونے کی کوشش کی جارہی ہے۔