اسلام آباد: وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ نوازشریف کے خلاف فیصلہ دینے والوں جج کو بینچ میں بیٹھتے ہوئے شرم آنی چاہیے۔ پارلیمنٹ میں جو بات کی اس میں کوئی قابل اعتراض بات نہیں، میرے سینے میں راز ہیں مگر انہیں دفن رکھنا چاہتا ہوں
نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو کرتے وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا کہ میں نے جو تقریر کی اس میں عدلیہ پر دباؤ ڈالنے والی کوئی بات نہیں ہے، آج پارلیمنٹ میں جو بات کی اس میں کوئی قابل اعتراض بات نہیں ہے، مجھے عدلیہ کا بڑا احترام ہے کسی مرحلہ پر عدلیہ کو نشانہ نہیں بنایا۔
انہوں نے کہا کہ پچیس سال پہلے جسٹس سجاد شاہ نے مجھے توہین عدالت میں بلایا تھا، میں نے آج بہت محتاط انداز میں بات کی ہے، عدلیہ غلطیاں سدھارنے کا عمل پاناما کیس سے شروع کرے، نواز شریف کیخلاف سازش کرنے والے لوگوں کے اعترافات سامنے آگئے ہیں
خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ شاہ محمود قریشی جیسے زہریلے مخالف نے بھی تسلیم کیا کہ نواز شریف کے ساتھ زیادتی ہوئی ہے، میں نے خدانخواستہ کوئی حدود کراس نہیں کیں۔ مریم نواز نے اپنی تقریر جو بھی کہا ہے وہ حق بجانب ہے، نواز شریف اور مریم نواز کے ساتھ ناانصافی ہوئی ہے ہم لوگ دکھی ہیں،ہمیں عدالتوں سے دکھ ملے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ جیل میں مریم نواز کے ساتھ کیا سلوک کیا گیا، مریم نواز والد سے ملنے گئی تو اسے گرفتار کرلیا گیا، ہم متاثرہ پارٹی ہیں سخت زبان استعمال کریں تو ہمارا حق ہے، عمران خان کے ساتھ کیا سلوک ہوا ہے جو وہ ایسی زبان استعمال کرتا ہے۔
خواجہ آصف نے کہا کہ فل کورٹ بیٹھے اور دیکھے پچھلے سات آٹھ برس میں کیا ہوا ہے، عدلیہ پر قرض ہے انہوں نے آئین و قانون کی جو خلاف ورزیاں کی ہیں اس کا ازالہ کریں، پارلیمنٹ میں عدلیہ کی بات کی ہے میں نے کسی جج کا نام نہیں لیا، میں نے ان ججوں کا نام لیا جن کے خلاف تاریخ گواہی دیتی ہے،بھٹو کو پھانسی دینے والے بنچ، جسٹس ارشاد حسن اور جسٹس منیر کیخلاف کوئی آواز اٹھاتا ہے تو حق بنتا ہے۔
خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ دو جج صاحبان کا معاملہ پیر کو دوبارہ عدالت کے سامنے اٹھائیں گے، جن دو ججوں کے نام لیے ان کے علاوہ باقی بنچ پر اعتماد ہے، پاناما کیس کی بنچ کا ایک جج اس بنچ میں بیٹھا ہوا ہے، نواز شریف کو سسلین مافیا کہنے والے لوگوں کو شرم نہیں آتی ،تین بار وزیراعظم رہنے والے سے تاحیات نمائندگی کا حق چھین لیا گیا، عوام کے منتخب نمائندے کی یہ اوقات ہے کہ اسٹیبلشمنٹ کے کہنے پر اسے تاحیات نااہل کردیا گیا۔