چودھری بردران نے زرداری کو چارٹر آف ڈیمانڈ تھما دیا ،اس سے کم پر کوئی کمپرومائز نہیں ہوگا 

چودھری بردران نے زرداری کو چارٹر آف ڈیمانڈ تھما دیا ،اس سے کم پر کوئی کمپرومائز نہیں ہوگا 

لاہور:آصف زرداری اور مسلم لیگ ق کے درمیان ملاقات کی اندرونی کہانی سامنے آگئی،چودھری برادران نے مفاہمت کے بادشاہ آصف زرداری کو چارٹر آف ڈیمانڈ تھما دیا ،اب دیکھنا یہ ہے کہ اونٹ کس کروٹ بیٹھے گا ۔

ذرائع کے مطابق  چودھری برادران نے  آصف زرداری کو چارٹر آف ڈیمانڈ دے دیا ، ق لیگ نے اپوزیشن سے پنجاب میں وزارت اعلیٰ مانگ لی،ق لیگ  نے دو ٹوک مؤقف      اپناتے ہوئے کہا وزارت اعلیٰ سے کم پر کوئی کمپرومائز نہیں ہوگا۔  

ایک طرف جہاں سیاسی چالوں کے ماہر سابق صدر آصف علی زرداری حکومت کو گھر بھیجنے کے مشن کیلئے اس وقت پنجاب میں سرگرم ہیں وہیں ق لیگ کی طرف سے انہیں ٹف ٹائم بھی مل رہا ہے ،سیاسی جوڑ توڑ کے ماہر چوہدری برادران نے آصف علی زرداری کو چارٹر آف ڈیمانڈ دے دیا۔

ذرائع کا کہنا ہے مسلم لیگ ق نے پیپلزپارٹی والوں کے سامنے جو تیر چلایا ہے اس نے ایک نہیں کئی لوگوں کے دل زخمی کر دئیے ہیں ،وزارت اعلیٰ کی ڈیمانڈ کر کے ق لیگ نے صرف مسلم لیگ ن کو پریشان کر ڈالا ہے ہیں وہیں اتحادی جماعت کے وزارت  اعلیٰ کی ڈیمانڈ وفاق تک بھی پہنچ گئی ہے ،سیاسی مبصرین کا کہنا ہے آئندہ آنے والے وقت میں عمران خان کیلئے بھی ق لیگ کی یہ ڈیمانڈ درد سر بن سکتی ہے ۔

ذرائع کا یہ بھی کہنا ہے کہ ق لیگ کھلی پیشکش کرتے ہوئے کہا کہ اگر  وزارت اعلیٰ دینے کا وعدہ کرتے ہیں تو پھر آپ کو کسی اور کے در پر جانے کی ضرورت نہیں،مسلم لیگ ق نے یہ بھی اپوزیشن جماعتوں کو یقین دہانی کروائی کہ اگر ہمارا مطالبہ مان لیا جا تا ہے تو پھر ہم پنجاب اور مرکز میں ان ہائوس تبدیلی کی یقینی کامیابی کی ضمانت بھی دیتے ہیں ۔

ق لیگ کا کہنا ہے مرکز میں ہم مکمل طور پر اپوزیشن کی  حمایت کریں گے ،دوسری جانب ق لیگ نے فوری نئے انتخابات کی بھی مخالفت کر دی،انہوں نے کہا اگر بہت ضروری ہو تو قومی اسمبلی کے انتخابات کروا دئیے جائیںلیکن صوبائی اسمبلیوں کی مدت پوری ہونی چاہیے ۔

ذرائع کا کہنا ہے سابق صدر آصف علی زرداری نے ق لیگ کی شرائط  سے ن لیگ کو آگاہ کر دیا،جس کے بعد مسلم لیگ ن کی قیادت ق لیگ کی شرائط پر سر جوڑ کر بیٹھ گئی ہے ،مسلم لیگ ن کی قیادت نے مشاورت کے لیے سابق صدر آصف علی زرداری سے وقت مانگ لیا۔

ذرائع کے مطابق ق لیگ کے اس بڑے مطالبے کے بعد مسلم لیگ ن کے قائد نواز شریف نے اہم رہنماؤں سے مشاورت شروع کر دی ہے ،حکومت مخالف تحریک کی کامیابی کا دارومدار ن لیگ کے فیصلے پر منحصر ہوگا،ق لیگ کی شرائط پر ن لیگ پی ڈی ایم کے اہم قائدین سے بھی مشورہ کرے گی۔