لاہور: شہباز شریف نے کہا ہے کہ مہنگائی نے عوام کو مشکل میں ڈال دیا، غربت آسمان سے باتیں کر رہی ہے، تحریک عدم اعتماد آئینی حق ہے اور یہ آپشن استعمال کرنے سے کوئی نہیں روک سکتا۔
مسلم لیگ (ن) کے صدر اور قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر شہباز شریف نے کہا ہے کہ قوم کے سامنے مجھے رسوا کرنے کی کوشش کی گئی اور مجھے صاف پانی میں بلا کر آشیانہ کیس میں گرفتار کیا گیا اور کہا گیا صاف پانی کیس میں اربوں کا غبن کیا گیا جبکہ مجھ پر صاف پانی کمپنی کا جھوٹا مقدمہ بنایا گیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ اکتوبر 2018 میں نیب نے مجھے اپنے عقوبت خانے بلایا اور صاف پانی کیس میں تمام لوگوں کو باعزت بری کیا گیا جبکہ انجینئر راجہ صاحب کو گرفتار کیا گیا اور کئی ماہ جیل میں رہے۔
شہباز شریف کا کہنا تھا کہ صاف پانی کیس کا عدالتی فیصلہ ہم سب کی کامیابی ہے اور قوم کی ایک، ایک پائی بچائی ہے جبکہ سب سے کم بولی دینے والوں سے مزید پیسے کم کرائے لیکن نیب نیازی گٹھ جوڑ نے کمپنی کے سی ای او، چیئرمین کو بھی نہ چھوڑا۔
اپوزیشن لیڈر نے کہا کہ پیپرا قانون کہتا ہے کہ بولی دینے والے سے حکومت جوڑ توڑ نہیں کر سکتی بلکہ قوم کے اربوں بچائے لیکن ساڑھے 3 سال سے اس جرم کی سزا بھگت رہا ہوں تاہم مین غریب قوم کی ایک ایک پائی بچانے کا جرم کرتا رہوں گا اور غریب قوم کیلئے ہزاروں جرم کر چکا جس میں کئی سو ارب بچائے۔
لیگی رہنما نے کہا کہ 3 ہزار 300 ارب روپے 10 سال میں عوام کی خدمت کیلئے خرچ کیے اور نیب نیازی گٹھ جوڑ نے معیشت تباہ کرنے میں کوئی کسر نہیں چھوڑی اور نئی لیکس میں پاکستان کے بعض لوگوں کے نام آئے اور این سی اے نے سوئس بینکس میں بھی میرے اکاؤنٹس کی چھان بین کی لیکن میرے خلاف کرپشن ثابت ہو جائے تو قبر سے نکال کر بھی تختہ دار پر لٹکا دینا۔ انہوں نے مزید کہا کہ فارن فنڈنگ کیس میں عمران خان کے چائے والے کہاں گئے اور عمران خان کے چائے والے کالی چائے پیتے ہیں یا دودھ والی ؟۔۔