کیف: یوکرینی صدر ولودومیر زیلنسکی نے کہا ہے کہ روس کیخلاف جنگ میں یوکرین کو تنہا چھوڑ دیا گیا ہے، کون ہے جو ہمارا ساتھ دے؟
غیر ملکی میڈیا کے مطابق یوکرین کے صدر نے کہا کہ جنگ میں اکیلا چھوڑ دیا گیا، ہمیں کوئی دکھائی نہیں دے رہا۔ نیٹو رکن بنانے کی گارنٹی دینے والے خوف زدہ ہیں۔
انہوں نے کہا کہ روس اور یورپ کے درمیان آہنی دیوار گر رہی ہے جبکہ روس نے میزائل حملے دوبارہ شروع کر دئیے ہیں اور روسی حملوں میں فوج اور شہری دونوں اہداف پر ہیں۔
دوسری جانب یوکرینی وزیر خارجہ دمترو کلیبا نے موجودہ جنگی صورتحال کو دوسری جنگ عظیم جیسا ہی قرار دیا ۔ انہوں ے کہا کہ اس سے قبل ایسی صورتحال جنگ عظیم دوئم میں دیکھی گئی تھی۔ انہوں نے کہا کہ 1941 میں دوسری عالمی جنگ کے دوران نازی جرمنی نے دارالحکومت کیف پر حملہ کیا تو اس وقت بھی ایسے ہی حالات تھے تاہم ماضی میں بھی شکست دی اور اب کی بار بھی مقابلہ کریں گے ۔