ری پولنگ کے فیصلے کے بعد سوال ابھی باقی ہے کہ سازش کہاں تیار ہوئی، مریم نواز

ری پولنگ کے فیصلے کے بعد سوال ابھی باقی ہے کہ سازش کہاں تیار ہوئی، مریم نواز
کیپشن: ری پولنگ کے فیصلے کے بعد سوال ابھی باقی ہے کہ سازش کہاں تیار ہوئی، مریم نواز
سورس: فائل فوٹو

لاہور: الیکشن کمیشن کی جانب سے این اے 75 کے ضمنی الیکشن کو کالعدم قرار دیے جانے اور دوبارہ پولنگ کے فیصلے پر اپنے ردعمل میں مریم نواز کا کہنا تھا کہ ڈسکہ کے عوام کا شکریہ کہ انہوں نے نہ صرف ووٹ دیا بلکہ ووٹ پر پہرہ بھی دیا۔

پاکستان مسلم لیگ (ن) کی نائب صدر مریم نواز شریف نے الیکشن کمیشن کے فیصلے پر ردعمل ‏دیتے ہوئے کہا ہے کہ شکر الحمدُللّہ کہ ڈسکہ کے عوام کا حق ان کو واپس مل گیا۔

سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹویٹر پر جاری بیان میں ان کا کہنا تھا کہ جعلی صادق اور امین کو ووٹ چور کی سند جاری کر دی اور بکسہ چوری کی تصدیق کر دی گئی۔ انہوں نے وزیراعظم پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ووٹ چور عمران خان اغوا کار بھی نکلا۔

 

ان کا کہنا تھا کہ ‏نواز شریف کے بیانیے کی گونج پورے ملک میں سنائی دے رہی ہے۔ ووٹ کو عزت دو۔ ڈسکہ کے عوام کا شکریہ کہ ناصرف ووٹ دیا بلکہ ووٹ پر پہرا بھی دیا اور ووٹ چوروں کو رنگے ہاتھوں پکڑ کر قانون کے حوالے کر دیا۔ زندہ باد۔

مریم نے کہا کہ الیکشن کمیشن کا فیصلہ خوش آئند ہے لیکن ری پولنگ سے بڑا سوال ابھی باقی ہے کہ یہ سازش کہاں تیار ہوئی؟ چیف سیکرٹری، آئی جی، کمشنر اور دیگر سرکاری اہلکار کس کا حکم سن رہے تھے۔ منصفانہ انتخابات کے لیے ان سب کو کٹہرے میں لانا اور سازش کی کڑیاں کھولنا لازمی ہے۔