کراچی: سندھ کی عدالت عالیہ نے حکمران جماعت تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی جانب سے سینیٹ کے امیدوار سیف اللہ ابڑو کو سینیٹ انتخابات میں حصہ لینے کی اجازت دیدی ہے۔
خیال رہے کہ تحریک انصاف کے امیدوار سیف اللہ ابڑو کے کاغذات نامزدگی مسترد کر دیئے گئے تھے، الیکشن ٹربیونل نے ان پر پابندی لگا دی تھی کہ وہ سینیٹ انتخابات میں حصہ نہیں لے سکتے۔
الیکشن ٹریبونل کی جانب سے کئے گئے فیصلے میں کہا گیا تھا کہ پی ٹی آئی رہنما سیف اللہ ابڑو ٹیکنوکریٹ کے معیار پر پورا نہیں اترتے، ان کیخلاف تمام الزامات ثابت ہو چکے ہیں۔
بعد ازاں الیکشن ٹربیونل کے اس فیصلے کو متنازع قرار دیتے ہوئے سیف اللہ ابڑو نے سندھ کی عدالت سے رجوع کر لیا تھا۔
اب سندھ ہائیکورٹ نے سیف اللہ ابڑو کا موقف درست تسلیم کرتے ہوئے انھیں سینیٹ کے حالیہ انتخابات میں حصہ لینے کی اجازت دیدی ہے۔
خیال رہے کہ سیف اللہ ابڑو کو سینیٹ انتخابات کا ٹکٹ دینے پر تحریک انصاف کے اندر ہی شدید تحفظات کا اظہار کیا گیا تھا۔
اس پر پارٹی قیادت نے سیف اللہ ابڑو نے ان سے ٹکٹ واپس لے لیا تھا۔ پی ٹی آئی رہنما لیاقت جتوئی نے ان پر کروڑوں روپے دینے کے عوض ٹکٹ حاصل کرنے کا الزام لگایا تھا۔
تاہم دوسری جانب سیف اللہ ابڑو نے ان تمام الزامات کی سختی سے تردید کرتے ہوئے کہا تھا کہ انھیں ٹکٹ دینے کا فیصلہ پی ٹی آئی قیادت کا تھا۔ یہ فیصلہ وزیراعظم عمران خان کے زیر صدارت ہونے والی پارلیمانی بورڈ کے اجلاس میں کیا گیا تھا۔