کراچی: پاکستانی بچوں کو اغوا کرکے یونان سمگل کرنے کا دل دہلا دینے والا انکشاف سامنے آیا ہے۔ ان بچوں کو وہاں زیادتی کا نشانہ بنا کر ان کی ویڈیوز بنائی جاتی ہیں۔
یہ انکشاف معروف سماجی کارکن انصار برنی کی جانب سے کیا گیا ہے۔ نجی ٹیلی وژن کی ویب سائٹ پر چھپنے والی خبر کے مطابق ان کا کہنا تھا کہ پاکستان سے اب تک سیکنڑوں بچے اغوا کرکے یورپ اور یونان پہنچا دیئے گئے ہیں، اور ان کیساتھ وہاں جنسی زیادتی کی جا رہی ہے۔
انصار برنی نے دلخراش انکشاف کرتے ہوئے کہا کہ ان بچوں کی عمریں آٹھ سے دس سال کے درمیان ہیں اور ان میں چھوٹی بچیاں بھی شامل ہیں۔
سماجی کارکن نے کہا کہ ان کی تنظیم ان بچوں کی بازیابی کیلئے بھرپور کوششیں کر رہی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ اغوا کئے گئے ان بچوں کو ایران، ترکی اور بعد ازاں یورپی ملک یونان لے جایا جاتا ہے، وہاں سے ان بچوں کی مختلف یورپی ممالک میں فروخت کر دی جاتی ہے اور انھیں جنسی زیادتی کا نشانہ بنا کر ان کی ویڈیوز بھی بنائی جاتی ہیں۔
انصار برنی نے انکشاف کیا کہ پاکستان کی جانب سے اغوا کئے گئے یہ بچے لاتعداد ہیں۔ انہوں نے حکومت کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ ہر کوئی خاموش تماشائی بنا ہوا ہے۔ سماجی کارکن نے زور دیا کہ اس کیلئے انتہائی اقدامات اٹھانے کی ضرورت ہے تاکہ بچوں کی سمگلنگ کے مکروہ دھندے کو روکا جا سکے۔