برلن : جرمنی کی ایک عدالت نے سابق امام مسجد اور اس کے تین دیگر ساتھیوں کو ناپسندیدہ سرگرمیوں میں ملوث ہونے کے جرم میں سزا سنادی ہے ۔
عالمی خبررساں ایجنسی کے مطابق عدالت نے سابق امام مسجد کو بمعہ 3 ساتھیوں کے داعش کارکن ہونے کا مجرم ٹھہرایا ہے ۔
خبررساں ایجنسی کے مطابق شمالی جرمنی کےعلاقے سیلے میں عدالت نے احمد عبدالعزیز عبداللہ اے عرف ابو ولعا کو دہشت گرد تنظیم کی رکنیت رکھنے اور اس کی حمایت کرنے کا مجرم قرار دیا ہے ۔
سابق امام مسجد کو ساڑھے دس سال قید کی سزا سنائی گئی ہے جب کہ اس کے دیگر تین ساتھیوں کو آٹھ سال قید کی سزا دی گئی ہے ۔
جرمنی کی عدالت نے اپنے فیصلے میں کہا ہےکہ ابوولعا اور اس کے نیٹ ورک نے شمالی اور مغربی جرمنی میں نوجوان کو انتہا پسند بنایا اور انہیں داعش کے کنٹرول والے علاقوں میں بھیجا ۔
37 سالہ عراقی شہری کے خلاف دیے جانے والے فیصلے کے بعد ستمبر 2017 میں شروع ہونے والے مقدمے کی سماعت مکمل ہوگئی ہے ۔
عراقی شہری ابوولعا شمالی شہر ہلدیشیم کی ایک معروف مسجد کے امام تھے اور انہوں نے جرمنی میں دیگر کئی مساجد میں سیمینارز بھی منعقد کرائے تھے ۔
عالمی خبر رساں ایجنسی کے مطابق جرمن حکام نے مارچ میں 2017 میں معروف مسجد کا انتظام چلانے والی تنظیم پر پابندی بھی عائد کی گئی ہے ۔