لاہور: لیجنڈ فاسٹ باؤلر شعیب اختر نے کہا ہے کہ جب سزا ہوجائے تو معافی کا عمل ہونا چاہیے۔ شرجیل خان کو 5 سال سزا دی گئی، اس نوجوان نے اپنا اور ملک کا نقصان کیا۔ اس نے سزا کاٹ لی، اسے اب پاکستانی ٹیم میں کھلانا چاہیے۔
ایک نجی ٹیلی وژن سے گفتگو میں شعیب اختر کا کہنا تھا کہ شرجیل خان نے 100 رنز کئے لیکن اس کے پاس فٹںس نہیں ہے، اسے اپنی صحت کا خیال رکھنا ہوگا۔ شرجیل اور کامران اکمل اگر 5 سال سے کھیل رہے ہوتے تو دنیا کو بہت پھینٹی لگاتے۔ پاکستان کو بہترین اوپنر مل گیا تھا جو باہر کی وکٹوں پر بھی رنز بنا سکتا تھا۔
شعیب اختر کا کہنا تھا کہ حسین طلعت میں ٹیلنٹ ہے، اسے بھی ضائع نہیں کرنا چاہیے۔ یہاں پر جس کا مڈل آرڈر تگڑا ہوگا، وہی میچ جیتے گا۔ ان لڑکوں کو ضائع نہیں کرنے کی بجائے، ان سے کام لیا جائے۔
قومی کپتان بابر اعظم کے بارے میں بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ اس نوجوان سے بہتر 10 اوور کوئی اور نہیں کھیلتا، بابر اعظم ایک اثاثہ اور ایک اچھا کپتان ہے، تاہم اس کا سٹرائیک ریٹ نیچے آیا ہے۔
گزشتہ روز اسلام آباد یونائیٹڈ اور کراچی کنگز کے میچ پر بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ فاسٹ باؤلرز کو آؤٹ کرنا پڑے گا، تب ہی میچ بچے گا۔ میچ میں فاسٹ باؤلر زکی پرفارمنس نظر نہیں آئی۔ وکٹیں بہت اچھی بن رہی ہیں، 200 سکور کرنا مشکل نہیں ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ محمد عامر اور محمد آصف کا بہت اچھا کمبی نیشن کھڑا ہو گیا تھا۔ دونوں پکڑے گئے تو مجھے کہا گیا ایک سال اور کھیل لو۔ 2009ء میں نے ریٹائرمنٹ کا فیصلہ کر لیا تھا۔
دوسری جانب شرجیل خان نے کہا ہے کہ ٹی ٹونٹی فارمیٹ میں ایک پلیئر میچ یہاں سے وہاں کر دیتا ہے۔ پی ایس ایل ایسا پلیٹ فارم ہے جہاں پرفارمنس کے بعد شک باقی نہیں رہ جاتا۔ سنچری کرکے اچھا محسوس کر رہا، کوشش کروں گا سلسلے کو جاری رکھوں۔