نئی دہلی: اداکاری سے سیاست میں قدم رکھنے والے سنی دیول کو سیاسی میدان میں فلمی ڈائیلاگ مارنا مہنگا پڑ گیا۔
اپوزیشن نے آڑے ہاتھوں لے لیا۔ انڈیا ٹوڈے کے مطابق ایک ریلی سے خطاب کرتے ہوئے سنی دیول نے کہا تھا کہ ”جب کسی کی پٹائی کرنی ہو تو میں ہمیشہ دوسرے نمبر پر آتا ہوں اور پہلے نمبر پر کوئی نہیں ہوتا۔“ سنی دیول کے کہنے کا مطلب تھا کہ وہ لوگوں کی ٹھکائی کرنے میں نمبر ون ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ ”مجھے بتایا گیا کہ ریاست کے ملازمین لوگوں کو یہ کہہ کر ہراساں کر رہے ہیں کہ انہوں نے غلط شخص کو منتخب کیا ہے۔ میں اس طرح کے گھٹیا معاملات میں نہیں پڑتا اور متنازعہ بیانات نہیں دیتا لیکن ہر شخص جانتا ہے کہ لوگوں کی پٹائی کرنے میں میرا کوئی ثانی نہیں ہے۔“سنی دیول کے اس بیان پر کانگریس کے رہنماءکڑی تنقید کر رہے ہیں۔ کانگریس کے ایم ایل اے جوگندر پال کا کہنا تھا کہ ”یہ سنی دیول کی پارٹی کی غلطی ہے کہ انہوں نے ایک اداکار کو لیڈر بنا دیا ہے۔سنی دیول کا اس میں کوئی قصور نہیں ہے۔ وہ اداکار ہے، اسے سیاست کا کوئی علم نہیں۔ چنانچہ وہ سیاست کو بھی فلم کا سیٹ سمجھ رہا ہے اور ویسے ہی ڈائیلاگ بول رہا ہے اور ڈانس کر رہا ہے۔“