وزارت محنت نے گھریلو عملے کے نقل کفالہ کی 7 شرائط مقرر کردیں

وزارت محنت نے گھریلو عملے کے نقل کفالہ کی 7 شرائط مقرر کردیں
کیپشن: فوٹو عرب نیوز

ریاض:  وزارت محنت و سماجی بہبود نے گھریلو ملازمہ کو کفیل بدلنے کیلئے 7 شرائط مقرر کردیں۔ وزارت نے مقررہ شرائط کا اعادہ کرتے ہوئے بتایا کہ اگر کفیل مسلسل3 ماہ یا مجموعی طور پر 3مرتبہ تنخواہ ادا کرنے میں ٹال مٹول سے کام لے چکا ہو تو ایسی صورت میں گھریلو ملازمہ یا ملازم کو نقل کفالہ کا حق حاصل ہوجائے گا۔

وزارت نے ٹوئٹر پر اپنے اکاﺅنٹ میں اس کی تفصیلات دیتے ہوئے بتایا کہ اگر کوئی کوئی گھریلو ملازمہ یا ملازم باہر سے سعودی عرب پہنچا ہو اور اس کا کفیل اسے لینے کیلئے ایئرپورٹ نہ آئے یا متعلقہ ادارے سے 15 روز تک رجوع نہ کرے یا اپنے گھریلو عملے میں سے کسی ایک کے اقامے کی تجدید نہ کرائے یا مقررہ وقت پر اقامہ جاری نہ کرائے، ان تمام حالتوں میں گھریلو ملازمین کو نقل کفالہ کا حق حاصل ہوگا۔

وزارت نے یہ بھی بتایا کہ اگر کوئی آجر اپنے گھریلو عملے سے ناجائز فائدہ اٹھا رہا ہو، کسی اور کو اجرت پر فراہم کررہا ہو یا ہروب کی جھوٹی رپورٹ درج کرائی گئی ہو تو ان صورت میں بھی نقل کفالہ کا حق حاصل ہوجائے گا۔ وزارت نے نقل کفالہ کے حوالے سے اور بھی متعدد صورتیں بیان کی ہیں۔ مثال کے طور پر آجر یا اس کے خاندان کا کوئی ایک شخص گھریلو عملے کے ساتھ بدسلوکی کرے یا اس سے کوئی ایسا کام کرائے

جس سے اس کی زندگی خطرے میں پڑتی ہو تب بھی نقل کفالہ کا اختیار حاصل ہوجائے گا۔ سعودی وزیر محنت احمد الراجحی گھریلو ملازمین کے ویزو ں کے حوالے سے سخت شرائط مقرر کرچکے ہیں اور ان پر عملدرآمد بھی شروع کردیا گیاہے۔