اسلام آبا د : پاکستانی نژاد امریکی خاتون وجیہہ سواتی کے اغوا کے معاملے کا ڈراپ سین ، سابق شوہر ہی قاتل نکلا ۔ سابق شوہر نے وجیہہ سواتی کو پاکستان آتے ہی اغوا کرلیا تھا ، ملزم نے اعتراف قتل کرلیا ۔
تفصیلات کے مطابق راولپنڈی سے اغوا ہونے والی پاکستانی نژاد امریکی خاتون وجیہہ کے سابق شوہر نے قتل کرنے کا اعتراف کرلیا۔ ملزم نے وجیہہ سواتی کو قتل کرکے لاش ڈیرہ اسماعیل خان میں دفنائی ۔ پولیس کی ٹیمیں ملزم کی نشاندہی پر ڈیرہ اسماعیل خان روانہ ہوں گی اور وجیہہ سواتی کی لاش برآمدگی کے بعد راولپنڈی منتقل کی جائے گی ۔
پولیس کے مطابق امریکی خاتون وجیہہ سواتی 9 ماہ پہلے بھی تھانہ مورگاہ کی حدود سے اغوا ہوئی تھی، مارچ میں اغوا کی ایف آئی آر کا مدعی وجیہہ کا شوہر رضوان حبیب تھا، اس تحقیق کے بعد رضوان حبیب ایک مقدمے کا مدعی اور دوسرے کا ملزم نکلا، جس پر پولیس نے تحقیقات کا دائرہ وسیع کردیا ہے ۔
پولیس کا کہنا ہے کہ رواں سال مارچ میں وجیہہ سواتی کو بچوں سمیت اغوا کا مقدمہ درج ہوا تھا تاہم اس وقت درج ہونے والی ایف آئی آر میں اغوا ثابت نہیں ہوا تھا، اور انکشاف ہوا تھا کہ وجیہہ سواتی 9 ماہ پہلے بچوں سمیت بیرون ملک گئی تھیں ۔ ایک خاتون کے سال میں 2 مرتبہ اغوا کی تحقیقات جاری ہیں، ابھی خاتون کا سراغ تاحال نہیں مل سکا، لیکن اغوا کیس میں اہم معلومات ملی ہیں جن کی تصدیق کررہے ہیں۔
واضح رہے 2 ماہ قبل خاتون وجیہہ سواتی اغوا ہوئی تھی، ان کے تین کم عمر بچے امریکا میں ہیں، وجیہہ سواتی اپنے شوہر رضوان حبیب سے جائیداد کا معاملہ حل کرنے پاکستان آئی تھیں ۔
یاد رہے کہ ملزم رضوان حبیب 4 روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کی حراست میں ہے۔