کراچی : قائد اعظم محمد علی جناح نے ذوالفقارعلی بھٹو سے کہا تھا کہ اگر سیاست میں آنا ہے تو پہلے اس کا بغور مطالعہ کرو اور اپنی تعلیم کو نظرانداز کبھی مت کرنا ۔ قائداعظم محمد علی جناح نے ذوالفقارعلی بھٹو کو یہ نصیحت اپنے جوابی خط میں کی تھی ۔
تفصیلات کے مطابق پاکستان کے سابق وزیراعظم ذوالفقار علی بھٹو نے قائداعظم محمد علی جناح کو 26 اپریل 1945 کو بطور طالب علم ایک خط لکھا تھا جس کے جواب میں قائد اعظم نے اُنہیں سیاست میں آنے سے پہلے ایک خصوصی نصیحت کی تھی ۔
بھٹو نے خط میں قائدا عظم محمدعلی جناح کو مسلمانوں کے لئے الگ سرزمین کے حصول کی کوششوں کو سراہتے ہوئے لکھا کہ ’جناب، آپ نے مسلم قوم کو ایک پرچم تلے جمع کیا، میں سمجھتا ہوں کہ پاکستان کی آرزو ہر مسلمان کے دل میں ہونی چاہیے کیونکہ پاکستان ہمارا مقدر ہے، ہمارا مقصد ہے۔ انہوں نے اپنے خط میں مزید لکھا تھا کہ ہمیں پاکستان کے قیام سے کوئی طاقت نہیں روک سکتی، برصغیر میں ہم بحیثیت قوم وجود رکھتے ہیں، آپ نے ہمیں متحرک کیا جس پر ہمیں فخر ہے۔"
پیپلزپارٹی کے بانی کا کہنا تھا کہ ’ایک طالب علم کی حیثیت سے میں ارض پاکستان کے حصول میں اپنا کردار ادا کرنے سے قاصر ہوں لیکن مجھے یقین ہے کہ وہ وقت ضرور آئے گا جب میں پاکستان کے لیے اپنی جان کی قربانی دینے سے بھی دریغ نہیں کروں گا۔‘
اس خط کے جواب میں قائد اعظم نے یکم مئی 1945ء کو جوابی خط لکھا جس میں اُنہیں نصیحت کی گئی۔
قائد اعظم نے لکھا کہ تمہارا 26 اپریل کا خط پڑھ کر اور یہ جان کر کہ تم مختلف سیاسی تقریبات میں شامل ہوتے رہے ہو، بہت خوشی ہوئی، اگر تم سیاست میں دلچسپی رکھتے ہو تو میں تمہیں نصیحت کرتا ہوں کہ پہلے اس کا بخوبی مطالعہ کرو لیکن اپنی تعلیم نظر انداز نہ کرنا۔
اگر تم ہندوستان کے سیاسی مسائل کا مکمل طور پر مطالعہ کرتے ہو تو مجھے اس بات پر کوئی شک نہیں کہ تم تعلیم مکمل ہونے کے بعد زندگی کی جدوجہد میں کامیاب فرد کے طور پر داخل ہو گے ۔