پنجاب میں جب سردار عثمان بزدار کو وزیر اعلیٰ بنایا گیا تو عمران خان کوشدید تنقید کا سامنا کرنا پڑا کہ ایک ایسے شخص کو وزیر اعلیٰ بنا دیا گیا ہے جسے کچھ بھی علم نہیں ۔میرا شمار شاید لاہور میں رہنے والے ان چند افراد میں سے تھا جو سردار عثمان بزدار کو جانتے تھے اور انہیں یقین تھا کہ وہ کچھ نہ کچھ کریں گے لیکن اگر وہ کچھ کرنا چاہتے تھے تو بیورو کریسی نے جہاں تک ہو سکا اس میں رکاوٹ ڈالی۔لیکن وزیر اعلیٰ ان تمام رکاوٹوں کے باوجود اپنے کام میں مگن رہے جبکہ چاروں طرف سے آوازیں آ رہی تھیں کہ نااہل ہیں نالائق ہیں عمران خان پر بھی دبائو رہا لیکن انہوں نے بھی کسی کی نہ سنی ۔پہلے لاہور سے باہر کام کئے گئے پھر ایک دم لاہور میں ترقیاتی کام ہونا شروع ہو گئے ۔فردوس مارکیٹ پل سے لے کر شیرانوالہ پل تک لاہور میں ہونے والے کاموں کو لاہوروالے یاد رکھیں گے ۔ آج تنقید کو ایک طرف رکھ کر صرف وزیر اعلیٰ پنجاب کے چند کام ملاحظہ کرتے ہیں جو وہ کر چکے ہیں اور جو کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں ۔
وزیراعلیٰ سردار عثمان بزدار کی ہدایات پر حکومت پنجاب نے ساڑھے تین ارب روپے کی خطیر رقم سے خصوصی افراد کی مالی معاونت کے لئے ہم قدم پروگرام کا آغاز کررہی ہے۔حکومت پنجاب صوبہ بھر کے نادار اور محروم معیشت طبقات کی فلاح وبہبود کے لئے سرگرام عمل ہے۔’’پنجاب احساس پروگرام‘‘ کے تحت پسماندہ طبقات کے معیار زندگی میں بہتری،عدل،مساوات اور بنیادی ضروریات زندگی کی فراہمی یقینی بنائی جارہی ہے۔ اگر خصوصی افراد کو سماجی اور معاشی ترقی کے مساوی مواقع میسر ہوں تو وہ نہ صرف معاشرے کا مفید رکن بنکر خوشحال زندگی بسر کر سکیں گے بلکہ ملکی ترقی میں بھی اپنا بھرپور کردار ادا کر سکیں گے۔بزدار حکومت کی طرف سے پنجاب سوشل پروٹیکشن اتھارٹی کے تحت خصوصی افراد کی فلاح و بہبود کیلئے بلاسود قرضوں کی فراہمی سمیت مختلف پراجیکٹس لانچ کئے جا چکے ہیں۔ خصوصی افراد کیلئے معاونت فراہم کرنے والے آلات جیسے وہیل چیئر، آلہ سماعت وغیرہ کی فراہمی کا منصوبہ بھی شروع کیا جا رہا ہے۔اس کے لئے 10 کروڑ روپے رکھے گئے ہیں اگرچہ یہ بہت کم ہیں لیکن چلو کسی کام کا آغاز تو ہوا۔ ساڑھے تین ارب روپے کی لاگت سے خصوصی افراد کے لئے ہمقدم پروگرام تاریخی اقدام ہے جس کے تحت خصوصی افرادکو مالی آسودگی کے لئے ماہانہ 2 ہزار روپے دیئے جائیں گے ۔ جس سے تقریبا ساڑھے 63 ہزار سپیشل افراد مستفید ہوں گے ۔ صرف یہی نہیں بلکہ خصوصی افراد کو مالی خودمختاری کی راہ پر گامزن کرنے کے لئے بلا سود قرضے دیئے جا ئیں گے اور تمام سپیشل افراد اس کے لئے اہل قرار پائے ہیں ۔ ’’ہمقدم پروگرام‘‘مجموعی طور پر 27 کروڑ روپے کا ہے اوراس ضمن میں 18 ہزار قرضے دیئے جا چکے ہیں ۔ قابل ذکر بات ہے کہ ان قرضوں کی وصولی کی شرح 100 فیصد ہے۔
زیور تعلیم پروگرام کے تحت سکول ایجوکیشن کے اشتراک سے کلاس 6 سے 9 تک منتخب اضلاع میں طالبات کو ماہانہ ایک ہزار روپے وظیفہ دیا جا رہا ہے اور اس پروگرام سے 70 لاکھ طالبات مستفید ہوں گی۔ اسی طرح صلہ فن پروگرام کے تحت نادار فنکاروں کو ماہانہ 5 ہزار روپے پیش کئے جار ہے ہیں۔ 1987 افراد اس سے مستفید ہو رہے ہیں ۔ نئی زندگی پروگرام کے تحت تیزاب گردی کا شکار ہونے والے افراد کی بحالی اور مالی معاونت کی جاتی ہے ۔ 28 افراد اس سے مستفید ہو رہے ہیں ۔ باہمت بزرگ پروگرام کے تحت 65 سال سے زائد العمر خواتین کو ماہانہ 2 ہزار روپے دیئے جارہے ہیں ۔ان کی وفات کی صورت میں خاندان کے65 سالہ مرد رکن کو یہ وظیفہ دیا جائے گا۔ اس پروگرام سے 78 ہزار افراد مستفید ہو چکے ہیں ۔ پنجاب ہیومن کیپیٹل انویسٹمنٹ پروگرام کے تحت ہیلتھ، سوشل اور اکنامک سروسز کی بہتری کے لئے ورلڈ بینک کے اشتراک سے پسماندہ علاقوں کے عوام کی بحالی کے لئے 11 اضلاع میں پروگرام شروع کیا جارہا ہے۔ بہاولپور اور مظفر گڑھ کے 2 اضلاع میں یہ پروگرام شروع ہو چکا ہے اور 1820 افراد اس سے مستفید ہو رہے ہیں۔ اسی طرح ٹرانسجینڈر کی فلاح وبہبود اور ماہانہ 2 ہزار روپے ادائیگی کے لئے مساوات پروگرام شروع کیا گیا ہے ۔ اس کی ابتدائی لاگت 5 کروڑ روپے ہے۔بیواؤں اور یتیموں کو ماہانہ 3 ہزار روپے وظیفے کی ادائیگی کے لئے سرپرست پروگرام شروع کیا گیا ہے ۔ جس کے لئے 70 کروڑ روپے مختص کئے گئے ہیں ۔ویمن انکم گروتھ اینڈ سیلف ریلائنس پروگرام کے تحت دیہات کی غریب خواتین کو پروڈیکٹیو اثاثے مہیا کئے جا رہے ہیں ۔ 2 اضلاع میں پہلے فیز کے دوران پائلٹ پراجیکٹ میں 25 ہزار خواتین کو 50 کروڑ روپے کی لاگت سے اثاثے یعنی مویشی اور مرغیاں وغیرہ مہیاکی جا رہی ہیں۔ اقلیتی برادری کے لئے سکلڈ بلڈنگ پروگرام کے لئے 20 کروڑ روپے مختص کئے گئے ہیں۔ پنجاب سوشل پروٹیکشن فنڈ کے لئے رواں مالی سال میں 50 کروڑ روپے رکھے گئے ہیں ۔ اللہ کرے وزیر اعلیٰ پنجاب کی یہ نیک خواہشات جو صرف عوم کے لئے ہیں پایہ تکمیل تک پہنچ سکیںاورمحروم، پسماندہ اور نظر انداز شدہ طبقات کے مسائل حل ہو جائیں ۔اور وزیر اعلی پنجاب عثمان بزدار جنہوں نے اپنے پہلے انٹرویو میں مجھ سے کہا تھا کہ میں اتنے کام کروں گا کہ لوگ شہباز شریف کو بھول جائیں گے کا خواب پایہ تکمیل تک پہنچ سکے جبکہ یہ امید بھی رکھنی چاہئے کہ باقی جو گورنس میں خامیا ں ہیں انہیں بھی نہ صرف دور کیا جائے گابلکہ اس کی راہ میں آنے والی رکاوٹوں کو آہنی ہاتھوں سے دور کیا جائے گا۔