کراچی: گورنر سندھ عمران اسماعیل نے مردم شماری سے متعلق ایم کیو ایم کا مطالبہ درست قرار دے دیا۔ نجی ٹی وی سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے عمران اسماعیل نے کہا کہ ایم کیو ایم کا مطالبہ جائز ہے اور خود پی ٹی آئی میں بھی یہ بات ہو رہی ہے۔
ایم کیو ایم کے ساتھ مردم شماری کا مسئلہ جلد از جلد حل ہو جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ ایسا ممکن ہی نہیں کہ ایم کیو ایم حکومتی اتحاد سے الگ ہو جائے اور 2023 کے انتخابات سے پہلے نئی مردم شماری کرائی جا سکتی ہے۔
خیال رہے کہ گزشتہ روز متحدہ قومی موومنٹ پاکستان نے وفاقی حکومت سے علیحدہ ہونے کا عندیہ دیا تھا ۔ ایم کیو ایم پاکستان کے سربراہ خالد مقبول صدیقی نے بتایا کہ وزیراعظم عمران خان نے متحدہ قومی موومنٹ کے ایک وعدے پر بھی عمل نہیں کیا اور نہ ہی کوئی مطالبہ پورا ہوا ہے۔ وفاقی حکومنے ہمارے خدشات ہونے کے باوجود ہی مردم شماری کو منظور کیا اور ہمیں بتایا جائے کہ ہم حکومت میں کس کے لئے ہیں۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ سڑکوں پر آنے کے سوا کوئی راستہ نہیں بچا اور حکومت میں رہ کر بھی احتجاج کا بھی آپشن استعمال نہیں کر سکتے اور آخری طریقہ حکومت سے علیحدہ ہونے کا ہے۔
خالد مقبول صدیقی نے کہا کہ ایسا نہ ہو کہ سندھ کے شہری مایوس ہو کر خود کو الگ کر لیں اور سندھ کے شہری علاقوں سے متعلق ہمیشہ شکایات رہیں اور کراچی کی آبادی متعدد بار 25 فیصد دکھائی گئی ہے اور حکومت میں شامل ہوتے وقت پہلا نقطہ ہی مردم شماری رکھا تھا۔
واضح رہے وفاقی کابینہ نے مردم شماری کے نتائج کو جاری کرنے کا معاملہ مشترکہ مفادات کونسل میں پیش کرنے کا فیصلہ کیا۔ تاہم حکومت کی اتحادی جماعت متحدہ قومی موومنٹ پاکستان نے اس حوالے سے اختلافی نوٹ جمع کرایا تھا اور ایم کیو ایم کے رہنما امین الحق نے نئی مردم شماری فوری طور پر کرانے کا مطالبہ کیا۔