نئی دہلی: بھارت میں شہریت کے متنازع قانون کے خلاف صورت حال دن بدن خراب سے خراب تر ہوتی جا رہی ہے اور اب مظاہرین نے بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کو ہٹلر سے تشبیہ دے دی ہے۔ متنازع قانون کے خلاف بھارت میں بڑے پیمانے پر مظاہرے جاری ہیں جس میں اب تک 30 سے زائد افراد ہلاک اور سیکڑوں زخمی ہو چکے ہیں۔ اس کے علاوہ 7 ہزار سے زائد افراد کو گرفتار بھی کیا جا چکا ہے۔
مظاہروں میں شامل افراد نے بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کی پالیسیوں کو نازی جرمن دور سے تشبیہ دینا شروع کر دی ہے۔ شہریت کے متنازع قانون کے خلاف مظاہروں میں شریک افراد مودی کے خلاف ایسے پوسٹر لے کراحتجاج کر رہے ہیں جس میں انہیں جرمنی کے لیڈر ہٹلر سے تشبیہ دے کر دکھایا جا رہا ہے۔
مظاہرین نے ہاتھوں میں ایسے پوسٹر اٹھا رکھے ہیں جس میں ہٹلر نے مودی کو گود میں لیا ہوا ہے، احتجاج میں اٹھایا گیا یہ پوسٹر سوشل میڈیا پر وائرل بھی ہو گیا ہے۔
سوشل مڈیا پر یہ پوسٹر بھارتی وزیر اعظم کی مسلم دشمن پالیسیوں کی عکاس بن کر ابھرا ہے۔
اس پوسٹر سے متعلق روسی میڈیا کا کہنا ہے کہ جرمن ٹی وی نے بھی مظاہرین کی یہ تصویر نشر کی ہے جس میں ننھے مودی کو ہٹلر نے اپنے ہاتھوں میں اٹھا رکھا ہے۔
اس حوالے سے سوشل میڈیا صارفین کا ٹوئٹر پر تبصرہ کرتے ہوئے کہنا ہے کہ اپنی پالیسیوں سے مودی نے عالمی سطح پر اپنا امیج انتہائی داغ دار کر لیا ہے۔