ساری قوم کشمیری بھائیوں کے پیچھے چٹان کی طرح کھڑی ہے، صدر و وزیراعظم

ساری قوم کشمیری بھائیوں کے پیچھے چٹان کی طرح کھڑی ہے، صدر و وزیراعظم
کیپشن: بابائے قوم نے برصغیر کے مسلمانوں کی الگ شناخت اورسیاسی سمت کا تصور دیا، صدر و وزیراعظم۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔فائل فوٹو

اسلام آباد: صدر مملکت عارف علوی اور وزیراعظم عمران خان نے قائداعظمؒ کے یوم پیدائش کے موقع پر قوم کے نام اپنے پیغامات میں کہا ہے کہ کشمیر کو پاکستان کی "شہ رگ" کہا تھا اور پوری قوم اپنے کشمیری بھائیوں کے پیچھے چٹان کی طرح کھڑی ہے۔ بابائے قوم نے برصغیر کے مسلمانوں کی الگ شناخت اورسیاسی سمت کا تصور دیا۔

بانی پاکستان حضرت محمد علی جناحؒ کے آج 144 ویں یوم پیدائش کے موقع پر صدر عارف علوی نے اپنے پیغام میں کہا ہے کہ آج کا دن پاکستان کی تاریخ میں خاص دن کے طور پر منایا جاتا ہے، آج عظیم رہنما کی پیدائش ہوئی جنہوں نے براعظم کا جغرافیہ بدلا اور ہمیں پاکستان عطا کیا، قائداعظم نے برصغیر کے مسلمانوں کی الگ شناخت اور سیاسی سمت کا تصور دیا، آج کے دن پوری قوم عظیم رہنما قائداعظم محمدعلی جناح کو خراج عقیدت پیش کر رہی ہے۔

صدر مملکت کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان قائداعظم کے تصور کے مطابق ترقی کی راہ پر گامزن ہے اور ہمیں متحد ہو کر قائداعظم کی تعلیمات پر قائم رہنے کے عزم کا اعادہ کرنا ہے۔ ترقی کیلئے اتحاد، ایمان اور نظم وضبط کے اصولوں پرعمل پیرا ہونا ہے۔

وزیراعظم عمران خان کا اپنے پیغام میں کہنا تھا کہ قائداعظمؒ 20 ویں صدی کے عظیم اور صاحب بصیرت رہنما تھے، ان کی کرشمہ ساز شخصیت کے زیر سایہ کروڑوں مسلمان کڑے حالات کا مقابلہ کرنے کیلئے متحد ہوئے اور بااصول جدوجہد کے ذریعے اپنی منزل پا لی۔

عمران خان کا کہنا تھا کہ آج پوری دنیا بھارت کے نام نہاد سیکولر ازم کو اپنی آنکھوں سے دیکھ رہی ہے جہاں کس طرح اقلیتوں خصوصا مسلمانوں کیخلاف سرکاری سطح پر نفرت انگیز اور ظالمانہ اقدامات اٹھائے جا رہے ہیں۔ یہ وہی سنگین صورتحال ہے جو قائداعظم نے اپنی دور اندیش بصیرت کے ذریعے بہت پہلے ہی محسوس کر لی تھی کہ انتہا پسند ہندو مسلمانوں کو کبھی عزت اور وقار سے جینے نہیں دیں گے۔ انہوں نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیاں مسلسل جاری ہیں، اور پاکستانی قوم کشمیری بھائیوں کے پیچھے چٹان کی طرح کھڑی ہے۔ وزیراعظم کا مزید کہنا تھا کہ قائداعظمؒ کو خراج عقیدت پیش کرنے کا بہترین طریقہ یہی ہے کہ ان کے ایمان، اتحاد اور تنظیم کے اصولوں پر پوری طرح عمل کیا جائے۔