لاہور:العزیزیہ ریفرنس میں 7 سال قید کی سزا پانے والے سابق وزیرعظم میاں نواز شریف کو اڈیالہ جیل سے کوٹ لکھپت جیل لاہور منتقل کردیا گیا ہے۔
ذرائع کے مطابق محمد نوازشریف کو سخت سکیورٹی میں جیل پہنچایا گیا۔کوٹ لکھپت جیل کے باہر ن لیگ کے ایم این اے پرویز ملک اور دیگر کارکنان نے میاں نواز شریف کی سالگرہ کا کیک بھی کاٹا جبکہ ایک درجن کے قریب کارکنوں کی نعرہ بازی کی گئی۔
کوٹ لکھپت جیل کے اطراف میں سکیورٹی کے سخت انتظامات کئے گئے، جیل کے باہر کارکنوں کی بڑی تعداد موجود تھی، خواتین کارکن بھی کوٹ لکھپت جیل پہنچیں اور قائد کے حق میں نعرے بازی کی۔
کوٹ لکھپت جیل بیرک نمبر 1 میں آصف علی زرداری نے قید کاٹی، نواز شریف کو بھی بیرک نمبر 1 میں رکھا جائے گا، ماضی میں عمران خان بھی ایک دن بیرک نمبر 1 میں گزار چکے ہیں۔ نواز شریف اور شہباز شریف کو الگ الگ بیرکوں میں رکھا جائے گا۔ محکمہ داخلہ پنجاب کا کہنا ہے جیل حکام کو سکیورٹی سمیت دیگر احکامات جاری کئے گئے ہیں، قانون کے مطابق سہولیات کی فراہمی یقینی بنائی جائے گی۔
جیل ذرائع کے مطابق حاضری رجسٹرپرجیل حکام نےلکھا نوازشریف قیدی با مشقت نہیں ہیں،حاضری رجسٹرپرلکھا گیانوازشریف علم حاصل کریں گےیاپڑھائیں گے، رجسٹرپرنواز شریف کےدستخط کرائےگئےاورمیڈیکل کیاگیا،نواز شریف کی کوٹ لکھپت جیل پہنچےپرتصویر اتاری گئی،نواز شریف کوبیس بائےبیس کاکمرہ الاٹ کیا گیا ہے۔
نواز شریف کوکوٹ لکھپت جیل کی سیکیورٹی وارڈمیں رکھا گیاہے،شہبازشریف بھی نواز شریف کےساتھ اسی سیکیورٹی وراڈمیں رہیں گے،سیکیورٹی وارڈ کےلان میں ذوالفقار علی بھٹواورآصف زرداری کےلگائےپودے بڑے ہوچکے جبکہ جیل میں نواز شریف کےکمرے سےملحقہ ایک کنال کالان بھی ہے۔
ن لیگ کا کوئی مرکزی رہنما جیل نہیں پہنچا،پولیس کی بھاری نفری میں نوازشریف کو حج ٹرمینل سے نکالاگیا اور سخت سکیورٹی میں کوٹ لکھپت جیل میں پہنچایا گیا۔لیگی رہنما کیک کاٹتے رہے کوئی منتخب رکن یا اہم رہنما کوٹ لکھپت جیل نہیں پہنچا۔
دوسری جانب ملتان میں مسلم لیگ ن کے خواتین ونگ کے زیر اہتمام قائد اعظم محمد علی جناح اور میاں نواز شریف کی سالگرہ کی تقریب منعقد کی گئی اور تقریب میں قائد اعظم اور نواز شریف کی سالگرہ کے الگ الگ کیک بھی کاٹے گئے۔
ن لیگی خواتین نے میاں نواز شریف کی رہائی کے لیے دعائیں بھی مانگیں، تقریب میں شریک خواتین کی میاں نواز شریف کے حق میں نعرے بازی۔ن لیگی خواتین کی جانب سے مطالبہ کیا گیا کہ مخصوص احتساب کا سلسلہ بند کیا جائے۔
خیال رہے کہ میاں نواز شریف کو احتساب عدالت نے فلیگ شپ ریفرنس میں بری کردیا تھا جبکہ العزیزیہ ریفرنس میں 7 سال قید ،جرمانہ اور جائیداد ضبط کرنے کا حکم دیا تھا۔گزشتہ روز فیصلے کے بعد نواز شریف کو اڈیالہ جیل راولپنڈی منتقل کیا گیا جبکہ آج صبح نور خان ایئربیس سے خصوصی طیارے کے ذریعے کوٹ لکھپت جیل لاہور لایا گیا۔