اسلام آباد: بانی پاکستان، بابائے قوم قائداعظم محمد علی جناح کا 143 واں یوم پیدائش آج بھرپور عقیدت و احترام سے منایا جارہا ہے ۔
وہ 25 دسمبر 1876ء کو کراچی میں پیدا ہوئے۔ انہوں نے ابتدائی تعلیم کراچی ہی میں حاصل کی جس کے بعد وہ اعلیٰ تعلیم کے لئے لندن چلے گئے۔ انہوں نے 1896ء میں قانون کی ڈگری حاصل کی اور وطن واپس آ کر اپنے لیگل کیریئر کا آغاز کیا۔
بعدازاں انہوں نے آل انڈیا مسلم لیگ شمولیت اختیار کی اور برصغیر کے مسلمانوں کے لئے ایک علیحدہ وطن کی جدوجہد کا آغاز کیا۔ ان کی کاوشیں اس وقت رنگ لائیں جب 14 اگست 1947ء کو قیام پاکستان کی صورت میں ان کے خوابوں کو تعبیر ملی۔ پاکستان قائداعظم کی قیادت اور ان کی انتھک جدوجہد کا اعتراف کرتا ہے۔
اس موقع پر عام تعطیل ہے اور تمام قومی و نجی عمارتوں پر پاکستان کا قومی پرچم لہرایا گیا ہے۔ دن کا آغاز کراچی میں مزار قائد پر قرآن خوانی سے ہوا۔بابائے قوم قائد اعظم محمد علی جناح کے یوم ولادت کے موقع پر ملک بھر میں تقاریب کا اہتمام کیا گیاہے جب کہ مزار قائد پر گارڈز کی تبدیلی کی پروقار تقریب ہوئی۔
تقریب میں پی ایم اے کے کیڈٹس کے چاق و چوبند دستہ نے گارڈز کے فرائض سنبھال لیے۔ پاک فضائیہ کا دستہ گارڈز کے فرائض سے سبکدوش ہوگیا، گارڈ کے دستے میں خواتین کیڈٹس بھی شامل ہیں۔
بابائے قوم کے یوم پیدائش کے موقع پر صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے اپنے خصوصی پیغام میں کہا قوم معاشرہ سے انتہا پسندی، دہشت گردی اور بدعنوانی کی لعنتوں سے نجات کیلئے اپنی صفوں میں اتحاد پیدا کرے اور اس عزم کی تجدید کی جائے کہ ہم قائداعظم کے وژن کی روشنی میں مادر وطن کی خدمت کیلئے انفرادی اور اجتماعی طور پر انتھک محنت کریں گے۔
قائد اعظم محمد علی جناح کی 143 ویں سالگرہ کے موقع پر اپنے پیغام میں وزیراعظم عمران خان نے کہا قائداعظم محمد علی جناح نے ایسی ریاست کا نظریہ پیش کیا تھا جہاں خوشحال معاشرے کی تشکیل کے ذریعے ریاست مدینہ کے اصولوں پر عمل کیا جاسکتا ہے، قائداعظم محمد علی جناح کو خراج عقیدت پیش کرنے کا بہترین طریقہ یہ ہے کہ ہم اپنے ملک کو فلاحی، ترقی پسند اور خوشحال ریاست بنانے کے لئے ان کے وژن اتحاد ، ایمان اور تنظیم کے رہنما اصولوں پر انفرادی اور اجتماعی طور پر عمل کریں ، ہمیں آج اس عزم کا اعادہ بھی کرنا ہوگا کہ ماضی کی غلطیوں کو نہیں دہرائیں گے، ہم سب قائداعظم کے وژن کو حقیقت میں بدلنے کے لئے ایک قوم کی حیثیت سے کام کریں گے اور ملک کو دنیا میں اس کا حقیقی مقام دلائیں گے۔
جنابِ قائد کا تصورِ پاکستان ایک جمہوری، عادل اور شفیق مملکت کا تصور تھا۔ سب سے بڑھ کر یہ کہ قائد اعظم اقلیتوں کو برابر کا شہری بنانا چاہتے تھے۔ ہمیں ہمیشہ یاد رکھنا چاہئیے کہ سیاست کے ابتدائی زمانے میں دنیا ہمارے قائد کو "ہندو مسلم اتحاد" کے سفیر کے طور پر پہچانتی تھے۔
— Imran Khan (@ImranKhanPTI) December 25, 2018
انہوں نے مسلمانوں کیلئے الگ مملکت کی جدوجہد کا آغاز اس وقت کیا جب انہیں یقین ہوچلا کہ ہندو اکثریت مسلمانوں سے برابری کا برتاؤ نہیں کرے گی۔ نیا پاکستان قائد اعظم کا پاکستان ہے اور ہم یقینی بنائیں گے کہ بھارت کے برعکس پاکستان میں ہماری اقلیتوں کو برابری کی سطح پر مقام ملے۔ https://t.co/EiOiSExTAt
— Imran Khan (@ImranKhanPTI) December 25, 2018
جبکہ قائداعظم محمد علی جناحؒ کے یوم پیدائش کے موقع پر مختلف سماجی، سیاسی، سرکاری و غیرسرکاری اداروں بشمول آزاد جموں و کشمیر میں بھی مختلف پروگرامز کا انعقاد کیا گیا جن میں بابائے قوم کی خدمات کو خراج عقیدت پیش کیا جارہا ہے۔
زندگی کے مختلف شعبوں سے تعلق رکھنے والے عوام یوم پیدائش کے موقع پر عظیم قائد کے مزار پر حاضری دے رہے ہیں اور فاتحہ خوانی کرنے کیلئے پہنچ رہے ہیں۔ اس موقع پر پاکستان ٹیلی ویژن اور ریڈیو پاکستان عظیم قومی رہنما کو خراج عقیدت پیش کرنے کے لئے خصوصی پروگرام نشر کررہے ہیں جبکہ اخبارات میں بھی خصوصی سپلیمنٹ شائع کئے گئے۔