بوسنیا ہرزیگووینیا: آج کے دور میں ایک سے زائد زبانیں تو ہر شخص بول سکتا ہے لیکن 32 سالہ محمد میسز اس ضمن میں غیرمعمولی صلاحیت رکھتے ہیں اور وہ 56 زبانوں میں نہ صرف فرفر بات کرسکتے ہیں بلکہ 70 زبانوں کو سمجھ بھی لیتے ہیں۔سابقہ یوگوسلاویہ اور حالیہ بوسنیا ہرزیگووینا میں پیدا ہونے والے محمد میسز بچپن سے ہی زبانوں میں دلچسپی رکھتے ہیں۔ وہ 5 سال کی عمرمیں اپنے خاندان کے ہمراہ یونان گئے تو وہاں موجود لوگوں کی زبان کے کئی الفاظ بولنے اور گفتگو کو سمجھنے لگے جس سے ہر فرد انہیں دیکھ کر حیران رہ گیا۔
محمد میسز نے واقعہ یاد کرتے ہوئے بتایا کہ یہ پہلا موقع تھا جب میرا واسطہ کسی نئی زبان سے ہوا جب میں گھر آیا تو ایک مقامی مکینک سے اس کی اپنی زبان میں بات کرنے لگا جسے دیکھ کر میرے والدین حیران ہوئے لیکن یہ نئی زبان سیکھنے کی جانب ان کا سفرتھا۔ اس کے بعد انہوں نے بوسنیا جنگ میں آنے والے سویڈن کے سپاہیوں سے ان کی زبان سیکھی اور ایک چکر ہنگری کا لگا کر ہنگیریئن زبان سے بھی آشنا ہوئے۔
ان کے اہلِ خانہ جانتے تھے کہ محمد میسز کے ساتھ کوئی غیرمعمولی معاملہ ہے تاہم ڈاکٹروں نے انہیں ’ایسپرجر سنڈروم‘ کا شکار کہا ہے جو آٹزم () کی ایک ہلکی کیفیت ہے اور اسی وجہ سے وہ نئی زبانیں سیکھتے ہیں۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ وہ غیرشعوری طور پرنئی زبان سیکھ لیتے ہیں۔ ایک مرتبہ وہ اپنے دوست کے ساتھ لیٹویا گئے اور صرف دو ہفتے میں وہاں کی زبان سیکھ لی جس میں انہوں نے دو کتابوں اور یوٹیوب وغیرہ کی مدد بھی لی تھی.
محمد میسز نے صرف 12 سال کی عمر میں اسرائیل میں بولی جانے والی مشکل زبان عبرانی بھی سیکھ لی تھی۔ اب وہ اپنا 100 فیصد وقت نئی زبانوں کو سیکھنے اور ان پر مہارت حاصل کرنے میں گزارتے ہیں اور یہی ان کی خوشی کا راز ہے۔ وہ سال میں 200 دن ہوائی سفر میں گزارتے ہیں کیونکہ انہیں دنیا بھر سے لیکچر اور سیمینار کی دعوت دی جاتی ہے۔ ان کے نزدیک منزل سامنے رکھ کر شدید محنت کی جائے تو نتائج برآمد ہوتے ہیں۔
محمد میسز دنیا کی مشکل ترین زبانیں بھی بہت آسانی سے بول لیتے ہیں جن میں جاپانی، جارجیئن، روانڈا کی زبان کینیاروانڈا اور اینڈیز قبیلوں کی زبان قوئیچیا بھی شامل ہے۔ محمد میسز کے نزدیک نئی زبانیں سیکھنا اور ان میں علم حاصل کرنا ہی ان کی زندگی میں خوشی کا سب سے اہم راز ہے.