میلبرن: قومی ٹیسٹ کپتان مصباح الحق نے میلبرن ٹیسٹ کی حکمت عملی بنا لی ہے قومی ٹیم کے کپتان مصباح الحق نے آسٹریلیا کے خلاف دوسرا ٹیسٹ میچ جیت سیریز برابر کرنے کا عزم ظاہر کرتے ہوئی قومی بالنگ لائن میں ایک تبدیلی کا عندیہ دیا ہے۔برسبین میں دونوں ٹیموں کے درمیان کھیلے گئے سیریز کے پہلے میچ کی دوسری اننگز میں پاکستانی بیٹنگ لائن کی جانب سے عمدہ کارکردگی کے بعد بیٹنگ میں تو کسی تبدیلی کا امکان نہیں لیکن بالنگ میں ممکنہ طور پر ایک تبدیلی کی جا سکتی ہے ۔ آئی سی سی ایوارڈملنے میں ساتھی کھلاڑیوں کابھی ہاتھ ہے۔محمد عامر اچھی باولنگ کررہا ہے،عمران خان نے ہرجگہ اچھا پرفارم کیا۔سہیل خان محنت کررہاہے نئی گینداچھی کرتاہے ریورس سوئنگ بھی کرسکتا ہے۔
پریس کانفرنس کے دوران کپتان مصباح الحق نے حتمی الیون کا اعلان کئے بغیرمختلف کھلاڑیوں کے حوالے اظہار خیال کیا۔ان کا کہناتھاکہ محمد عامر اچھی باولنگ کررہا ہے.عمران خان نے ہرجگہ اچھا پرفارم کیا، سہیل خان محنت کررہاہے نئی گینداچھی کرتاہے ریورس سوئنگ بھی کرسکتا ہے۔مصباح الحق نے کہاکہ آئی سی سی ایوارڈملنے میں ساتھی کھلاڑیوں کابھی ہاتھ ہے. دوسرا ٹیسٹ میں اچھا پرفارم کرنے کے لیے پراعتماد ہیں۔انہوں نے کہا کہ پہلے ٹیسٹ میں پاکستان کی شاندار فائٹ بیک کے بعد دوسرے ٹیسٹ میں زبردست مقابلے کی توقع کی جارہی ہے اور باکسنگ ڈے ٹیسٹ پر تماشائیوں کا جوش و خروش بھی عروج پر ہے اور ساٹھ سے ستر ہزار تماشائیوں کی پہلے دن آمد متوقع ہے ۔
مصباح الحق نے سہیل خان کی صلاحیتوں اور کام کے طریقہ کار کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ سہیل سخت محنت کر رہے ہیں اور گزشتہ میچوں میں انہوں نے ہمارے لیے پانچ پانچ وکٹیں بھی حاصل کی تھیں اور جب وہ میدان میں اتریں گے تو ہماری ان سے دوبارہ یہی توقعات وابستہ ہوں گی۔مصباح نے کہا کہ سہیل نئی گیند بہت اچھی کرتے ہیں اور اگر وہ آپ کو نئی گیند سے دو یا تین وکٹیں لے دیں تو ٹیم کیلئے بہت مددگار ثابت ہوں گے۔ وہ ریورس سوئنگ بھی بہت اچھی کرتے ہیں۔ابتدائی اوورز کے بعد سہیل خان کی افادیت میں کمی کے سوال پر کپتان نے کہا کہ یقیناًانہیں بعد میں بھی اچھے اسپیل کرنے ہوں کیونکہ آپ کو ایک دن میں 20 اوورز کرنے ہوتے ہیں اور اسی لیے وہ بہت سخت محنت کر رہے ہیں۔ ہمیں امید ہے کہ وہ ایسا کرنے میں کامیاب رہیں گے۔
آسٹریلیا کے حالیہ دوروں کے دوران پاکستان کی بیٹنگ کے ساتھ ساتھ بالنگ بھی لمحہ فکریہ رہی ہے لیکن مصباح کو میلبرن میں بالرز اور بیٹسمین دونوں سے اچھی کارکردگی کی امید ہے۔انہوں نے کہا کہ یہ صرف بیٹسمینوں کیلئے ہی نہیں بلکہ بالرز کیلئے چیلنج ہے، یہاں پر خصوصا ایشین ٹیموں کیلئے کنڈیشنز بالکل مختلف ہیں کیونکہ بالرز کی حیثیت سے آپ کو کنڈیشنز کے مطابق ایڈجسٹ کرنا پڑتا ہے ورنہ آپ بہت زیادہ رنز دیتے ہیں اور حریف پر دبا برقرار نہیں رکھ پاتے۔مصباح الحق نے کہا کہ 20 وکٹیں لینا ہمیشہ سے ہی چیلنج ہوتا ہے، ہمیں معلوم ہے کہ کل ک بالنگ کمبی نیشن اور حکمت عملی کے ساتھ میدان میں اتریں گے۔مصباح نے کہا کہ پہلے ٹیسٹ میں عمدہ فائٹ بیک کے بعد کھلاڑی ذپنی طور پر مطمئن اور اگلے میچ میں عمدہ کھیل پیش کرنے کیلئے پراعتماد ہیں۔دوسری جانب آسٹریلیا نے دوسرے ٹیسٹ کیلئے اپنی ٹیم میں کوئی تبدیلی نہیں اور خراب فارم کا شکار نک میڈنسن کو بھی ٹیم میں برقرار رکھا ہے۔میڈیا سے گفتگو میں آسٹریلیوی کپتان اسٹیو اسمتھ نے کہاکہ میلبرن ٹیسٹ میں بھی برسبین ٹیسٹ والی ٹیم ہی برقرار رکھنے کا فیصلہ کر لیا ہے ۔انہوں نے کہا کہ میلبرن ایک خاص وینیو ہے ہر کوئی اچھا کھیلنا چاہتا ہے، باکسنگ ڈے پراچھا پرفارم کرنے لیے پراعتماد ہیں۔